عارف حبیب گروپ نے ایوی ایشن انڈسٹری میں کیوں قدم رکھا؟

جمعہ 26 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عارف حبیب گروپ پاکستان کا بڑا کاروباری گروپ ہے جو اسٹاک ایکسچینج سے اپنے سفر  کا آغاز کرنے کے بعد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرتے کرتے اب ایوی ایشن انڈسٹری میں بھی داخل ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے میں بہت زیادہ پوٹینشل، 100 فیصد شیئرز خریدنا چاہتے تھے: عارف حبیب

عارف حبیب گروپ نے ایئر کراچی میں بھی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے اور اب پی آئی اے کو خریدنے والے بڑے گروپ کی شکل میں ابھر کر سامنے آیا ہے۔

ماضی میں نیا ناظم آباد عارف حبیب گروپ کا وہ پروجیکٹ ہے جس کا تعلق براہ راست عام لوگوں سے ہے اور یہ ہاؤسنگ پراجیکٹ کراچی میں اپنی الگ پہچان رکھتا ہے شہر میں موجود اس پراجیکٹ کو جدید اور سہولیات سے آراستہ ہونے کے ساتھ تعمیرات میں منفرد مقام حاصل ہے۔

بروکیج ہاؤس، رئیل اسٹیٹ، کھاد، سیمنٹ اور سریے کے بعد ایوی ایشن تک کا سفر ایک کاروباری گروپ کی اونچی اڑان تو ہے لیکن سوال یہ کہ اس گروپ کو کیا ضرورت پیش آئی کہ خسارے کا شکار پی آئی اے کو خریدے؟

ابتدائی معلومات کے مطابق عارف حبیب کنسورشم 135 ارب روپے میں سے 10 ارب روپے حکومت پاکستان کو ادا کرے گا جبکہ باقی رقم پی آئی اے پر ہی لگائے جائیں گے اور عارف حبیب کے مطابق پی آئی اے کے جہازوں میں اضافہ کیا جائے گا اور اسے بہتر بنایا جائے گا۔

پی آئی اے کو 135 ارب میں خریدنے والے عارف حبیب  کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں کافی صلاحیت ہے، اگلے مرحلے میں ہم کسی بین الاقوامی ایئر لائن کو بھی شامل کر سکتے ہیں، ابتدائی طور پر ہماری کچھ ایئر لائنز سے بات چیت بھی ہو چکی ہے۔ ہمارا اصرار تھا کہ ہم 100 فیصد شیئرز خریدنا چاہتے ہیں، ہمارا اندازہ تھا کہ بولی 130 ارب روپے تک جائے گی۔

عارف حبیب کے مطابق 12 فیصد پریمیئم پر سوا سال میں پوری ادائیگی کرنی ہے، حج و عمرے سمیت مذہبی سفر ہمارےپاس بڑی صلاحیت ہے، بیرونِ ملک پاکستانی بھی ایئر لائن کے لیے بہت اہم ہوں گے۔

مزید پڑھیے: نجکاری کمیشن بورڈ کا اجلاس: پی آئی اے کے لیے عارف حبیب کنسورشیم کی بولی کی منظوری

عارف حبیب نے کہا کہ موجودہ اور نیا پروفیشنل عملہ ملا کر بہتر کارکردگی دکھائیں گے، ہمارے پاس اچھے پروفیشنلز لوگ موجود ہیں، اچھا تجربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس موقع ہے کہ کس طرح موجودہ ٹیم کا اعتماد حاصل کریں، پہلے سے موجود لوگوں کو موقع نہیں مل رہا تھا، اب ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ مل کر پاکستان کے لیے بڑے پروجیکٹس کریں، ہمارا مؤقف ہے کہ ایک دوسرے کو سپورٹ کرنا چاہیے۔

عارف حبیب کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن سے متعلق لکی گروپ سے بھی مشاورت کریں گے، نیلامی سے پہلے لکی گروپ کو ساتھ ملانے کی بات کی تھی، پی آئی اے کی عظمت کو بحال کریں گے، پاکستانی پروفیشنلز نے کئی ممالک کی ایئر لائنز کھڑی کی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تو ہمیں ٹاس جیتنے کی مبارک باد مل رہی ہیں، ابھی تو فیلڈنگ سیٹ کر کے میچ جیتنا ہے۔

ماضی میں پی آئی اے کا شمار دنیا کی بہترین ائیرلائنز میں ہوا کرتا تھا لیکن اب ایسا وقت آگیا ہے کہ حکومت اس کے خسارے کے بوجھ تلے دب کر رہ گئی ہے، پی آئی اے پاکستان کا وہ اثاثہ ہے جس کے پاس دنیا کے لاتعداد روٹس ہیں اور یہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر کئی پروازیں لے سکتی ہے۔

اس وقت پی آئی اے کے دنیا بھر میں موجود آثاثے پی آئی اے کی ودہولڈنگ کمپنی کے پاس رہیں گے۔

سینیئر صحافی طارق ابوالحسن کے مطابق پی آئی اے کے 150 کے قریب روٹس ہیں جن میں پیرس، لندن اور نیویارک بہت اہم ہیں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کے نجکاری عمل میں شفافیت اور قومی مفاد کو یقینی بنایا گیا، مشیر نجکاری کمیشن

طارق ابوالحسن کا کہنا ہے کہ اسی روٹس سے منافع کمایا جا سکتا ہے ساتھ ہی حج اور عمرے کا سیزن بھی اہم ہے جس میں پی آئی اے کو اچھا منافع ملتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کی بنیادی وجہ غیر ملکی مالیاتی اداروں کا دباؤ تھا۔

سینیئر صحافی تنویر ملک کے مطابق عارف حبیب گروپ بہت بڑا نام ہے اور اس کے بزنس اسٹرکچر کو اگر آپ دیکھیں تو وہ بتاتا ہے کہ انہوں نے ایک کے بعد ایک ایسے پروجیکٹ میں ہاتھ ڈالا جس میں منافع پچھلے کاروبار سے کئی گناہ زیادہ ہو اور یہ ایک وجہ ہو سکتی ہے کہ ایوی ایشن میں آنے سے یہ اپنا منافع کو کئی گناہ بڑھانا چاہتے ہوں۔

پی آئی اے کے ورکرز یونین کے رکن مشتاق جمعہ کے مطابق پی آئی اے کی یومیہ آمدن 63 کروڑ روپے ہے، جو ایک ماہ میں 19 ارب بنتی ہے جبکہ سالانہ یہ آمدن 230 ارب روپے تک پہنچتی ہے اس سے اگر خرچہ نکال دیا جائے تو منافع سامنے آئے گا اس وقت پی آئی اے کے اخراجات کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے کی نجکاری سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا، وزیراعظم شہباز شریف

سینیئر صحافی محمد حمزہ گیلانی کے مطابق ایوی ایشن ایک بہت بڑا کاروبار ہے اور ایئر کراچی میں بھی عارف حبیب نے سرمایہ کاری کی ہے۔

محمد حمزہ گیلانی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کا فلائیٹ آپریشن بہت بڑا ہے، پھر حج کو سیزن، عمرے کا سیزن ایکسپورٹ کی بات کی جائے تو پی آئی اے کے کاروگو سروس پر سامان کی ترسیل دیگر ممالک کو کی جاتی ہے جو 75 روپے ڈالر فی کلو گرام کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری پر خیبرپختونخوا حکومت کا شدید ردعمل، وفاقی حکومت سے معافی مانگنے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ مختصراً یہ کہ ایوی ایشن انڈسٹری میں پیسہ بہت ہے اور ایک صنعت کار کے لیے ایوی ایشن کی طرف آنا ہی اس طرف اشارہ ہے کہ وہ ماضی کی طرح ایک نئے شعبے میں اپنا لوہا منوانے کے لیے میدان میں آچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نیول اکیڈمی میں 124 ویں مڈ شپ مین اور 32 ویں شارٹ سروس کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

مغربی کنارے میں نمازی فلسطینی پر اسرائیلی فوجی نے گاڑی چڑھا دی ، ویڈیو سامنے آ گئی

سلمان خان 60 سال کے ہو گئے، سادہ مگر پر وقار تقریب میں کیک کاٹا

لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو سیاسی رنگ دینے کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

پی ٹی آئی چیئرمین نے وزیراعظم سے ملاقات اور مذاکرات کے دعوے کی تردید کر دی

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی