پی ایس ایل فرنچائزز کو فی ایڈیشن 85 کروڑ روپے کی ضمانت

جمعہ 26 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی تمام فرنچائزز کو آئندہ 5 ایڈیشنز کے لیے مرکزی آمدن سے کم از کم 85 کروڑ روپے فی ایڈیشن کی ضمانت دے دی ہے۔

یہ فیصلہ پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن سے نافذ ہوگا جو 2026 میں کھیلا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت، پی سی بی نے اہم اعلان کردیا

پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی شق 6.4 کے مطابق اگر کسی بھی ایڈیشن میں کسی فرنچائز کا حصہ مقررہ 85 کروڑ روپے سے کم ہوا تو پی سی بی اس کمی کو پورا کرے گا۔

معاہدے میں واضح کیا گیا ہے کہ مرکزی پول سے حاصل ہونے والی آمدن اگر ضمانتی رقم سے کم ہو تو بورڈ فرق ادا کرنے کا پابند ہوگا۔

اس شق کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی جیسی فرنچائزز کے ممکنہ مالی نقصانات کے خدشات میں واضح کمی آئی ہے کیونکہ ان کی فرنچائز فیس کراچی کنگز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے مقابلے میں کم ہے۔

مزید پڑھیے: پی ایس ایل میں توسیع: پی سی بی نے بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ دوسری بار بڑھا دی

میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مالیت 36 کروڑ روپے، پشاور زلمی 48 کروڑ، اسلام آباد یونائیٹڈ 49 کروڑ، کراچی کنگز 65 کروڑ، لاہور قلندرز 67 کروڑ جبکہ ملتان سلطانز کی مالیت 1.8 ارب روپے ہے۔

2 نئی ٹیموں کی نیلامی

دوسری جانب پی ایس ایل میں شامل ہونے والی 2 نئی ٹیموں کی بنیادی قیمت 1.3 ارب روپے مقرر کی گئی ہے جن کی نیلامی 8 جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

تمام فرنچائزز کو کھلاڑیوں کی فیس، رہائش اور سفر سمیت کم از کم 14 لاکھ ڈالر خرچ کرنے ہوں گے جس کے باعث مہنگی فرنچائزز کی مجموعی لاگت ضمانتی رقم کے قریب پہنچ جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: برطانیہ کے بعد امریکا میں پی ایس ایل کا روڈ شو، محسن نقوی کا لیگ کو نمبر ون بنانے کا اعلان

فرنچائزز کے اخراجات میں اس تفاوت کو ماضی میں ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پی ایس ایل کے مالیاتی ماڈل پر اعتراض کی بنیاد بنایا تھا جس کے بعد پی سی بی نے سلطانز کی سابقہ ملکیت کی تجدید نہیں کی تاہم باقی پانچ فرنچائزز کی ملکیت برقرار رکھی گئی۔

معاہدے کے مطابق مرکزی پول کی آمدن کا 95 فیصد فرنچائزز میں برابر تقسیم کیا جائے گا جبکہ باقی 5 فیصد پی سی بی اپنے پاس رکھے گا۔

عالمی معیار کے کھلاڑیوں کی شمولیت

شق 6.5 کے تحت 50 فیصد رقم ٹورنامنٹ کے 2 ماہ بعد، 40 فیصد 4 ماہ بعد اور باقی 10 فیصد 9 ماہ بعد یا آڈٹ مکمل ہونے پر ادا کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پی ایس ایل 11 میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے دروازے کھل گئے، رجسٹریشن کا اعلان

مزید یہ کہ اگر پی سی بی کی سالانہ نیٹ میڈیا آمدن 3 ارب روپے سے تجاوز کر گئی تو اضافی رقم میں سے 5 کروڑ روپے تک کا حصہ عالمی معیار کے کھلاڑیوں کی شمولیت پر خرچ کیا جائے گا جو پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان 80 اور 20 فیصد کے تناسب سے تقسیم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

قومی ایئرلائن کی پرائیوٹائزیشن، فوجی فرٹیلائزر کی شمولیت کامیاب نجکاری کے لیے اہم

ریاض سیزن میں ‘فلائنگ اوور سعودی’ کا آغاز، حسین مناظر کی فضائی سیر کی سہولت

اسرائیل خودساختہ صومالی لینڈ کو آزاد ریاست تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا

بھارت: بیوفائی کے شبے میں شوہر نے بیوی کو آگ میں جھونک دیا، بیٹی بچ گئی

تائیوان کو اسلحہ فروخت کرنے پر چین کی جانب سے امریکی دفاعی کمپنیوں، عہدیداروں پر پابندی

ویڈیو

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

پاکستان اور امارات کا مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق، اماراتی صدر محمد بن زاید النہیان دورہ پاکستان کے بعد واپس روانہ

کالم / تجزیہ

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی

پی آئی اے کی نجکاری ، چند اہم پہلو