جنگِ یوکرین دہائیوں تک چلے گی،سابق روسی صدر

جمعہ 26 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف جو صدر ولادی میر پوٹن کے اہم ساتھی ہیں، نے کہا ہے کہ یوکرین میں ماسکو کی جنگ کئی دہائیوں تک جاری رہ سکتی ہے۔

روس کی نیوز ایجنسی’ آر آئی اے‘ میں شائع شدہ  رپورٹ کے مطابق میدویدیف نے یوکرین کے ساتھ  جاری لڑائی میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ میدویدیف نے یوکرین جنگ سے متعلق گفتگو ویت نام کے دورے میں کی۔

میدویدیف جو پوتن کی طاقتور سیکیورٹی کونسل کے نائب چیئرمین ہیں نے کہا جب تک یوکرین میں موجودہ حکومت رہے گی، جنگ بندی اور لڑائی کا سلسلہ اپنے آپ کو دہرائے گا۔

یوکرینی حکومت کے بارے میں سخت بیانات دینے کے لیے مشہور میدویدیف نے رواں سال کے شروع میں کہا تھا کہ یوکرین میں روس کی شکست سے ایٹمی جنگ شروع ہوسکتی ہے۔

ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تناؤ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے کیونکہ امریکا یوکرین کے لیے بین الاقوامی حمایت اور فوجی امداد کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے جس میں درجنوں ممالک سے ہتھیاروں کی سپلائی کو مربوط کرنا بھی شامل ہے۔

امریکا نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ وہ یوکرین کو امریکی ساختہ ایف سولہ طیارے فراہم کرے گا۔ امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں کہا مجموعی طور پر یوکرین کے حامیوں نے ملک کو تقریباً 65 بلین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔

جمعرات کو کیف کے حامیوں نے یوکرین کے پائلٹوں کو چوتھی نسل کے لڑاکا طیاروں کی تربیت کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا،بشمول F-16۔

 امریکی سیکریٹری دفاع لائڈ آسٹن نے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئر مین جنرل مارک ملی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس تربیت کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد ایک اہم اقدام ہو گا۔

تصویر:الجزیرہ

آسٹن نے کہا کہ ڈچ اور ڈنمارک کے وزرائے دفاع یوکرین کے لیے جیٹ فائٹر ٹریننگ پر امریکا کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ناروے بیلجیم ، پرتگال اور پولینڈ نے پہلے ہی اس اقدام میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اتحادی ایک فنڈ قائم کریں گے تا کہ دیگر اقوام اجتماعی کاوش میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

 حکام نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ امریکا یوکرین کے لیے مزید 300ملین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کرنے کے لیے تیار ہے جس میں زیادہ تر گولہ بارود شامل ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار نے کہا کہ طویل جنگ روسی مقصد نہیں ہے بلکہ یوکرین میں تیزی سے فتح کے لیے اس کی منصوبہ بندی میں ناکامی کے بعد صورت حال سے ہم آہنگ ہونے کا ذریعہ ہے۔

آئی ایس ڈبلیو نے کہا ہے کہ یوکرینی جوابی کارروائیاں یوکرینی افواج کو روس کو یوکرین سےنکالنے کے قابل بنا دے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp