سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ عمران خان کو کرکٹ اور سیاست کے کیریئرز میں پہلی مرتبہ اتنی مشکلات کا سامنا ہے۔
اس مشکل وقت میں اپنے بچوں اور شمالی علاقہ جات کے بارے میں وہ یکے بعد دیگرے ٹوئٹس کر چکے ہیں جس سے یہاندازہ لگانا مشکل نہیں کہ وہ اپنے بیٹوں اور اپنی من پسند جگہوں کو بہت زیادہ یاد کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیٹوں کے ساتھ اپنی ایک تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ان دنوں مجھے صرف ایک چیز یاد آتی ہے اوروہ اپنے بیٹوں کے ساتھ ہمارے شمالی علاقہ جات کے بہاڑوں میں پیدل سفر کرنا ہے‘۔
عمران خان لکھتے ہیں کہ ’للہ نے پاکستان کو دنیا کی بہترین پہاڑی ٹریکنگ سے نوازا ہے۔ انشاء اللہ ایک دن ہم پاکستان کو دنیا کا اسکینگ کیپیٹل بنائیں گے‘۔
عمران خان کی اپنے بیٹوں کے ساتھ آخری مرتبہ ملاقات کب ہوئی تھی؟
سابق وزیراعظم عمران خان کی اپنے بیٹوں سے آخری مرتبہ ملاقات گزشتہ برس نومبر میں ہوئی تھی جب ان کے دونوں بیٹے قاسم اور سلیمان عمران خان پر وزیرآباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد پاکستان آئے تھے۔
عمران خان کے دونوں بیٹے وزیرآباد حملے کے ایک ہفتے بعد لاہور پہنچے تھے اور والد کے ساتھ 5 دن زمان پارک میں گزارے تھے۔
سابق وزیراعظم عمران خان سنہ 2014 کے دھرنے کے دوران ہر ویک اینڈ پر دونوں بیٹوں سے ٹیلی فونک رابطہ کیا کرتے تھے اور ان سے ملاقات کے لیے ہر برس موسم گرما میں برطانیہ بھی جاتے تھے لیکن پھر عمران خان اور ان کے بیٹوں کے درمیان رابطے معدوم ہوتے چلے گئے اور پھر سنہ 2018 کے بعد بیٹوں سے رابطہ بالکل ختم ہی ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ سنہ2018 میں وزیراعظم بننے کے بعد اپنے ساڑھے 3 سالہ دور اقتدار میں ان کی اپنے بیٹوں سے ایک بھی ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔