ڈاکٹر نادیہ عزیز، طارق محمود الحسن اور ملک خرم علی کا بھی عمران خان کو خدا حافظ

اتوار 28 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر نادیہ عزیز، عمران خان کے سابق معاون خصوصی طارق محمود الحسن اور امیدوار اسمبلی این اے 56 ملک خرم علی نے بھی تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔

اتوار کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر نادیہ عزیز نے کہا کہ میں پارٹی کے ساتھ سیاست سے بھی کنارہ کشی اختیار کر رہی ہوں۔ 9 مئی کے واقعات ملک کی سالمیت کے لیے اچھے نہیں۔

ڈاکٹر نادیہ عزیز کا کہنا تھا کہ میری زبان سے کبھی بھی پاک فوج کے خلاف کوئی لفظ نہیں نکلا۔ 9 مئی کو پیش آنے والے واقعات کی مذمت کرتی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں 9 مئی جلاؤ گھیراؤ: پی ٹی آئی کے 53 وکٹیں گر چکی ہیں

انھوں نے کہا کہ میں اپنی پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہوں اس لیے پارٹی کے عہدے سے مستعفی ہو رہی ہوں کیوں کہ میں نے ہمیشہ تشدد سے پاک سیاست کی ہے۔

دوسری جانب طارق محمود الحسن نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت 9 مئی کے واقعات کی روک تھام میں بری طرح ناکام رہی اس لیے میں جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی سینیئر رہنما پرویز خٹک، عمران خان سے خفا کیوں ہوگئے؟

جو پی ٹی آئی ہم نے جوائن کی تھی وہ یہ نہیں: ملک خرم علی

اس کے علاوہ این اے 56 سے پی ٹی آئی کے امیدوار اسمبلی ملک خرم علی نے تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ بد قسمتی کے ساتھ جو پی ٹی آئی ہم نے جوائن کی تھی وہ یہ نہیں۔

انھوں نے کہا کہ 9 مئی کو پیش آنے والے واقعات قابل مذمت ہیں۔ اس کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔

انھوں نے پارٹی کی طرف سے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مجھے 2013 میں نظر انداز کرتے ہوئے ٹکٹ نہیں دیا گیا لیکن پھر بھی میں نے ساتھ نہیں چھوڑا اور پارٹی کے ساتھ کھڑا رہا مگر اس کے ساتھ ہی 9 مئی کا سانحہ رونما ہو گیا جس کے بعد مزید سفر جاری رکھنا ممکن نہیں رہا۔

سابق ممبر کے پی اسمبلی اکرام اللہ گنڈا پور نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ دی

ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما، سابق ممبر خیبر پختونخوا اسمبلی اکرام اللہ گنڈاپور نے بھی تحریک انصاف سے مستعفی ہوتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کو پیش آنے والے واقعات کے بعد بحیثیت پاکستانی تحریک انصاف کےساتھ تعلق قائم نہیں رکھ سکتا۔ آج سے میرا اور میرے خاندان کا تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں۔

واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران فوجی تنصیبات پر بھی کچھ لوگوں نے دھاوا بولا تھا جسے جواز بنا کر تحریک انصاف کے درجنوں رہنما پارٹی کو خیر باد کہہ چکے ہیں۔

دوسری جانب سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ ہمارے لوگوں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور اگر مجھے نا اہل کیا جاتا ہے تو پارٹی کے معاملات شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک دیکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp