عالمی دباؤ کے باوجود 28 مئی کو ایٹمی دھماکے، یہ تھا ’ایبسلوٹلی ناٹ‘، نواز شریف

اتوار 28 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کر کے دنیا کو اصل ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا۔ میں یوم تکبیر کی سلور جوبلی پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

لاہور لبرٹی چوک میں یوم تکبیر کی تقریب سے آڈیو خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ آج سے 25 سال قبل ہمیں بہت بڑی آزمائش کا سامنا تھا کیوں کہ ایک طرف ہمیں اربوں ڈالرز کی پیشکش کی جا رہی تھی اور دوسری طرف پاکستانی عوام کی خواہشات اور تمنائیں تھیں۔ ایک طرف پاکستان کا وقار اور دوسری طرف مشکلات کا ڈر اور خوف تھا مگر امتحان کی اس گھڑی میں اللہ نے ہمارا ہاتھ تھاما اور حوصلہ دیا جس کے بعد ہمیں درست فیصلہ کرنے کی توفیق ہوئی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب ہندوستان نے ایٹمی دھماکے کیے تو میں نے بیرون ملک سے فون کر کے ذمہ داران کو کہہ دیا تھا کہ ایٹمی دھماکوں کی تیاری شروع کر دی جائے اور یہ چیزیں تاریخ کا حصہ ہیں۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ ہمیشہ زندہ رہنے والی حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے آج کے دن پاکستان دنیا کی ایٹمی طاقت بن کر ابھرا۔ اصل ایبسلوٹلی ناٹ تو یہ تھا۔

انھوں نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے مگر کسی کو یہ اجازت بھی نہیں دے سکتے کہ وہ ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھے۔ میری ہمیشہ یہی خواہش رہی ہے کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کی دوڑ میں بھی آگے رہے۔

نواز شریف نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ کچھ لوگوں نے میری ٹانگیں کھینچنا شروع کیں اور پھر 2017 میں بھی ایسا ہی ہوا۔ نجانے ان لوگوں کو ملک سے کیا بیر ہے۔ کیوں ایک ہنستے بستے ملک کو خراب کر کے رکھ دینا چاہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب میں وزیراعظم تھا تو 2017 میں ڈالر 104 روپے کا تھا اور آج 300 روپے کا ہے۔ آٹا میرے دور میں 33 روپے فی کلو ملتا تھا اور آج 120 روپے میں مل رہا ہے اس کے علاوہ روز مرہ کی دیگر اشیا بھی مہنگی ہو چکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول میرے دور میں 60 روپے لیٹر تھا اور آج 270 روپے لیٹر ہے۔ اللہ نے جب بھی موقع دیا میں نے بڑے دل و جان اور خلوص کے ساتھ آپ کی خدمت کی ہے مگر مجھے افسوس ہے کہ مجھے تینوں بار کسی نے کسی بہانے اس مقدس مشن کو آگے بڑھانے سے محروم رکھا گیا۔

قوم بتائے پاکستان سے لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کس نے ختم کی تھی

نواز شریف نے کہا کہ آج آپ لوگوں سے اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ ملک سے لوڈ شیڈنگ اور دہشتگردی کس نے ختم کی۔ پاکستان میں موٹر ویز کا جال کس نے بچھایا۔ آج موٹر وے سکھر تک پہنچ گئی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں گلگت اسکردو ہائی وے کس نے بنائی، بلوچستان میں سڑکیں کس نے بنائیں۔ یہ سب ہمارے کریڈٹ میں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں سی پیک ہم لے کر آئے۔ یہ سب چیزیں صرف بھلا دینے والی نہیں ہیں یہ ہماری تاریخ ہے، حقائق ہیں جس کو ہمیشہ یاد رکھا جانا چاہیے اور موازنہ اور مقابلہ کرنا چاہیے۔

نواز شریف نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان ہر شعبے میں ایٹمی طاقت بنے چاہے وہ کوئی بھی شعبہ ہو۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی کی دوڑ میں پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ ہمیں اللہ نے یہ وطن 9 مئی جیسے یوم سیاہ کے لیے نہیں 28 مئی جیسے دن کے لیے دیا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ 9 مئی سے نفرت اور 28 مئی سے محبت کرتا رہے گا۔

نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کیے اور ملکی معیشت کو بھی سنبھالا: مریم نواز

اس سے قبل خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کیے تو نواز شریف نے 17 روز بعد اس کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ایٹمی دھماکے کر کے وطن کا دفاع ناقابل تسخیر بنا دیا۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے جب ایٹمی دھماکے کرنے کا فیصلہ کرنا تھا تو پوری دنیا سے دباؤ آیا کہ آپ نے دھماکے نہیں کرنے مگر ’شیر کے بچے‘ نے کسی کی ایک نہیں مانی اور ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کر دیا۔

چیف آرگنائزر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہمیں اس وقت کہا گیا کہ آپ پر پابندیاں لگ جائیں گی اور آپ کو پتھر کے دور میں دھکیل دیں گے مگر نواز شریف نے کسی بھی پابندی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ایٹمی دھماکے کیے اور پھر قوم کو بھی سنبھالا اور معیشت کو بھی سنبھالا۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو ایک مرتبہ بھی مدت پوری نہیں کرنے دی گئی مگر آپ کا اور میرا قائد ایک بار پھر اقتدار میں آئے گا اور ملک کو مشکلات سے نکالے گا۔

انھوں نے کہا کہ نواز شریف کے 3 ادھورے ادوار کا مقابلہ پاکستانی تاریخ کے 70 سالہ دور سے کر لیں تو آپ کو ہر جگہ نواز شریف کے منصوبے نظر آئیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے کبھی بھی پاکستان کا جھنڈا جھکنے نہیں دیا۔ جہاں بھی آپ کوئی منصوبہ دیکھیں تو نواز شریف کا نام آتا ہے۔ مشرق سے مغرب جہاں دیکھیں نواز شریف کے منصوبے نظر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دفاع سے لے کر پاکستان کی ترقی اور خوشحالی تک جب ایک ہی نام یاد آتا ہے تو پھر کیوں نہ کہا جائے کہ نواز شریف زندہ باد۔

نواز شریف انتقام کا نشانہ بننے کے باوجود نہیں ٹوٹا

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف اتنا زیادہ انتقام کا نشانہ بننے کے باوجود ٹوٹا نہیں۔ اس کے ساتھیوں نے جیلیں کاٹیں مگر ساتھ چھوڑ کر نہیں گئے۔ آج بھی اس کے ساتھی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ساتھ کھڑے ہیں جبکہ دوسری طرف والے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔

چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں اور اس وقت لیڈر آپ کے سامنے ڈھال بن کر کھڑا ہوتا ہے۔ اگر 28 مئی 1998 کے وقت کوئی بزدل پاکستان کی قیادت کر رہا ہوتا تو بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کرنے پر کوڑے والی بالٹی منہ پر ڈال کر چھپ جاتا۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے دنیا سے تعلقات بھی نہیں بگاڑے۔ دفاع بھی ناقابل تسخیر بنایا اور معیشت کو بھی بچا لیا۔ اسی کو لیڈر شپ کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو بل کلنٹن نواز شریف کو کہہ رہا تھا کہ ایٹمی دھماکے نہیں کرنے اسی نے بعد میں کہا کہ نواز شریف نے ہمیں پہلے ہی کلیئر بتا دیا تھا کہ میں اپنے ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر رہوں گا۔

مریم نواز نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ تو امریکا کی منتیں کر رہا ہے۔ لوگوں کو امریکی سازش کا بتایا جبکہ خود ان کی منتیں کر رہا ہے کہ میرے حق میں بیان جاری کرو۔

انھوں نے کہا کہ قیادت کا فرق دیکھنا ہے تو 28 مئی 1998 اور 9 مئی 2023 کے درمیان فرق کو تلاش کر لیں کیوں کہ 9 مئی کو کچھ کیا گیا اس سے ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک بنانے والے کو دنیا یاد رکھتی ہے اور حقیقی ایبسلوٹلی ناٹ نواز شریف نے بیرونی طاقت کو کہا تھا جب ایٹمی دھماکے کیے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم خود فیصلہ کر لے کہ 28 مئی 1998 کو زندہ رکھنا ہے یا 9 مئی 2023 کو۔

جو دہشت گردی کرے گا اس پر دہشت گردی کا پرچہ ہی کٹے گا

انھوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ ہم پر دہشت گردی کے مقدمات کیوں بن رہے ہیں تو سن لو اگر دہشت گردی کرو گے تو دہشتگردی کے پرچے ہی کٹیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام بتائیں کہ جو معاشرے میں بگاڑ پیدا کرے وہ آپ کا خیر خواہ ہو سکتا ہے۔ خود زمان پارک میں چھپ کر بیٹھنے والا بچوں کو پیٹرول بم بنانے کی تربیت دے رہا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ جن لوگوں کو دہشت گردی کی ترغیب دی گئی وہ آج دھکے کھا رہے ہیں جبکہ عمران خان کے بچے لندن کی فضاؤں میں بیٹھے رنگ رلیاں منا رہے ہیں۔ جب کوئی 10 سال اور کوئی 20 سال کے لیے جیل کی سلاخوں کے پیچھے جائے گا تو ان کی زندگیاں تو تباہ ہو گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp