سپریم کورٹ: پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کی تقرری کے خلاف وفاق کی درخواست خارج

منگل 30 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کی تقرری کے خلاف وفاقی حکومت کی درخواست 2ایک کی اکثریت سے خارج کر دی۔

سپریم کورٹ میں پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کی تقرری کے خلاف وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس محمد علی مظہربینچ کا حصہ تھے۔

کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نے پشاورہائیکورٹ کے ایڈشنل ججز جسٹس فہیم ولی، جسٹس اعجاز خان اور جسٹس کامران حیات کی منظوری دی جبکہ پارلیمانی کمیٹی نے ایڈیشنل ججز کے لیے فضل سبحان، شاہد خان اور خورشید اقبال کے نام واپس بھیج دیے تھے اور سینیئر ایڈیشنل ججز کے ناموں پر بھی غور کرنے کی تجویز دی، جوڈیشل کمیشن پارلیمنٹری کمیٹی برائے ججز تقرری کی تجویز پر غور کرے۔

جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہی وہ مجاز اتھارٹی ہیں جو ججز تقرری کی نامزدگی کا حق رکھتے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے جسٹس منیب اختر سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 175 اے کے تحت کہاں لکھا ہے کہ ججز کی نامزدگی کا اختیار صرف متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو حاصل ہے؟ میں جب چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تھا تو جوڈیشل کمیشن کے ہر ممبر سے مشاورت کرتا تھا، ہائیکورٹ میں ججز نامزدگی کا حتمی اختیار متعلقہ چیف جسٹس کو ہی حاصل ہے۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کیا ججز کی تقرری میں اندھا دھند سینیارٹی کے اصول کو دیکھا جائے اور قابلیت کو بالائے طاق رکھیں؟ کیا ججز کی تقرری میں سینیارٹی اصول کے ساتھ میرٹ کو نہیں دیکھنا چاہیے؟

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا جوڈیشل کمیشن کے معاملات پر پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری جوڈیشل ریویو کر سکتی ہے؟

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کیا پارلیمنٹری کمیٹی جوڈیشل کمیشن کو تجویز دے سکتی ہے؟ پارلیمنٹری کمیٹی صرف جوڈیشل کمیشن کی سفارش کی منظوری کرتی ہے۔
سپریم کورٹ نے 2ایک کی اکثریت سے درخواستیں خارج کر دی، جسٹس منیب اختر اور جسٹس محمد علی مظہر نے درخواستیں خارج کیں، جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے پارلیمنٹری کمیٹی برائے ججز تقرری کے فیصلے کے خلاف درخواستیں منظور کی تھیں، جس کے خلاف وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ