پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے اپنے ایک حالیہ بیان میں پاکستان کی سیاسی صورتحال اور پاکستان میں قانون کی حکمرانی پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہمیں کوئی آفیشل پیغام نہیں دیا گیا ہے، آئی ایم ایف نے ماضی میں کسی ملک کے ساتھ ایسا نہیں کیا ہے لہٰذا موجودہ حالات میں آئی ایم ایف کو ہمارے ساتھ بھی ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ پاکستان تو قانون کے مطابق ہی آگے بڑھ رہا ہے، اس کے باوجود آئی ایم ایف مشن چیف کا بیان غیر معمولی نوعیت کا ہے، حکومت تو سب کچھ آئین کے مطابق کر رہی ہے، ہم جمہوریت کو فروغ دے رہے ہیں۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ قرض پروگرام میں تاخیر پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم نےایم ڈی آئی ایم ایف کو شرائط پر عمل درآمد اور پروگرام مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، ہمیں امید ہے کہ نئے بجٹ سے پہلے اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔
وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ایک ماہ بعد 30 جون کو آئی ایم ایف پروگرام ختم ہو جائے گا، اگر آئی ایم ایف سے ڈیل نہ ہوئی تو وزارت خزانہ کے پاس ہر وقت پلان بی بھی موجود ہوتا ہے، تاہم ہماری ترجیح آئی ایم ایف پروگرام ہے اور اس حوالے سے بہت پیشرفت ہو چکی ہے۔