عارف علوی سے تعلقات خراب ہونے کی بات میں کوئی حقیقت نہیں، عمران خان

بدھ 31 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی سے ناراضگی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ایسے کیسے ہوسکتا ہے؟

کمرہ عدالت میں وی نیوز کی خبر کے حوالے سے عمران خان سے سوال ہوا کہ آپ کے اور صدر عارف علوی کے درمیان تعلقات ٹھیک نہیں ہیں اور رابطے بھی منقطع ہیں۔ اس پر عمران خان نے کہا کہ نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ اس سوال ہر کہ  اطلاعات ہیں کہ آپ ڈاکٹر عارف علوی کے میسجز کا جواب نہیں دے رہے، عمران خان تھوڑا مسکرائے اور کہا ’یہ بالکل غلط بات ہے۔ ایسا کیسے ہو سکتا ہے۔”

وی نیوز کی خبر کے مطابق گزشتہ کئی روز سے عمران خان نے اپنی ہی جماعت سے منتخب ہونے والے صدر پاکستان عارف علوی سے رابطہ نہیں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:صدر عارف علوی نے عمران، باجوہ دوری کا ذمہ دار سوشل میڈیا کو ٹھہرا دیا

جب ان سے سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ پر صدر مملکت کے دستخط کرنے سے متعلق سوال ہوا تو انہوں نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق دو دن بعد یہ خود بخود قانون بن جاتا۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ “ہمارے لوگوں پر بے پناہ دباؤ ہے۔ ان کے کاروبار تباہ کیے جا رہے ہیں۔ ان کے بیوی بچوں کو ڈرایا جا رہا ہے۔ گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور ان کی ویڈیوز ان کو دکھا کر بلیک میل کیا جا رہا ہے۔”

ان سے سوال ہوا کہ یہ سب کون کر رہا ہے؟ تو عمران خان نے کہا کہ ’یہ سب ایجنسیاں کر رہی ہیں۔‘

عمران خان نے مذاکرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مذاکرات ہماری وجہ سے ناکام نہیں ہوئے تھے بلکہ ہمارے مذاکرات تو ہماری حکومت ختم ہونے سے پہلے جنرل باجوہ کے ساتھ بھی جاری تھے۔ اس کے بعد بھی جاری رہے اور انتخابات کے حوالے سے بھی ہم مذاکرات کا حصہ رہے۔ ہم سیاسی جماعت ہیں اور سیاسی جماعت مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی، کوئی مذاکرات نہیں کرنا چاہتا تو نہ کرے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔”

یہ بھی پڑھیں:عمران خان صدر عارف علوی سے ناراض، رابطہ منقطع کر لیا

عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر ایک بار ہھر اپنی سیکیورٹی کے حصار میں آئے۔ گاڑی سے اتر کر سیکیورٹی شیلڈز میں وہ پہلے بائیومیٹرک روم اور پھر کمرہ عدالت پہنچے۔

آج عدالت میں پیشی کے موقع پر عمران خان پر گل پاشی بھی کی گئی تاہم ان کے حق میں لگنے والے نعروں کی گونج معمول سے کم سنائی دے رہی تھی۔

عمران خان کی پیشی کے دوران ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم گاڑی ہی میں موجود رہیں اور حسب معمول عمران خان کی گاڑی کو ہائیکورٹ کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں تھی۔

عدالت نے عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں 3 روز کے لیے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں 10 روز کی ضمانت دی بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر عمران خان احتساب عدالت میں بھی پیش ہوئے جہاں 5 لاکھ کے مچلکوں کے عوض ان کو 19 جون تک ضمانت دے دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp