شمالی وزیرستان کے علاقے اسپنوام میں پولیو ٹیم کے تحفظ پر مامور سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف جوابی کارروائی کرکے پولیو ٹیم کو بحفاظت وہاں سے نکال لیا تاہم اس کامیاب کوشش کے دوران ایک فوجی جوان نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کردیا۔
آئی ایس پی آر کے 31 بدھ کو دہشت گردوں نے اسپنوام میں تعینات پولیو ٹیم کے ارکان پر فائرنگ کرکے جاری پولیو مہم میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ پولیو ٹیم کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تعینات سیکیورٹی فورسز نے ٹیم کے تمام ارکان کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا اور ٹیم کے تمام ارکان کو بغیر کسی گزند پہنچے صورتحال سے بحفاظت نکال لیا۔
تاہم سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران ضلع مردان کے رہائشی 25 سالہ سپاہی ثاقب الرحمان شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی مذمت
دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے شمالی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیو ٹیم کو بحفاظت نکال لینے پر سیکیورٹی جوانوں کو خراج تحسین پیش پیش کیا ہے۔
اپنے بیان میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی بہادری قابل داد ہے جنہوں نے دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملا دیے۔
رانا ثناء اللہ نے شہید ہونے والے جوان ثاقب الرحمن کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے شجاعت کی نئی داستان رقم کی ہے اور ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
وزیر داخلہ نے سیکیورٹی فورسز کے ہر ایک جوان کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بہت جلد دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔