اداکارہ کے مطابق وہ اب بھی بھارتی اداکاروں سے رابطے میں ہیں—فوٹو: انسٹاگرام
حال ہی میں ریلیز ہونے والی میگا بجٹ ایکشن پنجابی فلم کی اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں سیاسی کشیدگی اور خراب ماحول کے دوران سب سے زیادہ تنقید اداکاروں پر کی جاتی ہے، کیوں کہ بظاہر وہ سب سے آسان ہدف ہوتے ہیں۔
ماہرہ خان ماضی میں بھارت میں بھی کام کر چکی ہیں اور اپنے متعدد انٹرویوز میں وہ اس بات کا برملا اظہار کرتی آئی ہیں کہ وہ موقع ملنے پر دوبارہ بھی انڈیا میں جاکر کام کریں گی۔
ماہرہ خان نے ماضی میں بولی وڈ بادشاہ شاہ رخ خان کے ساتھ ’رئیس‘ میں کام کیا تھا اور ان کی جوڑی کو سراہا بھی گیا تھا۔
حال ہی میں اداکارہ نے ماضی میں بھارت میں کام کرنے کے تجربے پر بات کرتے ہوئے امریکی شوبز میگزین ’ورائٹی‘ کو بتایا کہ انہیں بھارت میں کام کرنے کے دوران بہت محبت ملی اور اب بھی بھارت کی متعدد شخصیات ان کی بہترین دوست ہیں، جن سے وہ ابھی تک رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا بلکل نہیں ہے کہ انہوں نے سیاسی کشیدگی کی وجہ سے اپنے بھارتی دوستوں سے رابطہ منقطع کرلیا بلکہ اب بھی وہ ان سے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے میں رہتی ہیں اور ایک دوسرے کی خوشیوں اور غموں میں شریک ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فنکار فن کے دھاگے سے جڑے رہتے ہیں، جس وجہ سے وہ ایک دوسرے کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ فنکار سب سے آسان ہدف ہوتے ہیں، اس لیے انہیں نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
ماہرہ خان کے مطابق پاکستان اور بھارت میں فنکار سب سے آسان ہدف ہیں، جنہیں سیاسی کشیدگی کے وقت نشانہ بنایا جاتا ہے اور فنکار سافٹ ٹارگٹ ہونے کی وجہ سے عام طور پر خاموش رہتے ہیں۔
اداکارہ نے پاکستانی اور بھارتی شخصیات کی خاموشی کو ایک دوسرے کی حفاظت سے جوڑا اور کہا کہ دراصل دونوں ممالک کے فنکار خاموش رہ کر خود کو نہیں بلکہ ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں، کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ ان کی بات سے دوسرے ملک کے فنکار کو مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی پر بھی اظہار افسوس کیا اور کہا کہ عام طور پر یہ مصنوعی ہوتی ہے۔
ماہرہ خان نے دوران انٹرویو اپنی فلم ’دی لیجنڈ: آف مولا جٹ‘ پر بھی بات کی اور کہا کہ فلم میں ان کا کردار بہادر اور خودمختار خاتون کا ہے اور انہیں کام کرنے کے دوران مزہ آیا۔
اداکارہ نے اپنی فلم کی کامیابی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے پوری ٹیم کا شکریہ بھی ادا کیا۔