ڈاکٹر پر تشدد: ’’پاکستان چھوڑنا بہترین فیصلہ تھا‘‘

جمعرات 1 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قوم کے مسیحا کہلائے جانے والے ڈاکٹرز جو اپنی جان کی پراہ کیے بغیر مریضوں کی جان بچانے کے لیے مصروف عمل نظر آتے ہیں لیکن لاہور کے چلڈرن اسپتال میں مریض کی ہلاکت پر لواحقین آپے سے باہر ہو گئے۔

اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح لواحقین ہاتھا پائی پر اترے اور انہوں نے ڈاکٹر ہی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، ان پر لاتوں اور مکوں کا اس لیے استعمال کیا گیا کہ وہ مریض کی جان بچانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ تشدد کے نتیجے میں ڈاکٹرشدید زخمی ہو گیا۔

سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس واقعے پر شدید تنقید کی گئی اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

ایک صارف رائے ثاقب کھرل نے کہا، یہ نا قابل یقین ہے کہ کس طرح لاہور کے چلڈرن اسپتال میں مریض کے لواحقین ڈاکٹروں اور نرسز کو مار رہے ہیں۔

جنید علی نامی صارف نے کہا کہ یہ ملک چھوڑنا میرے بہترین فیصلوں میں سے ایک فیصلہ ہے۔ جہاں کوئی بھی ایک دوسرے شخص کی قدر نہیں کرتا، معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور بنیادی اخلاقی اقدار کا فقدان ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی قدر کرتے ہیں تو ہر ممکن کوشش کر کے ایسی جگہ تلاش کریں جہاں آپ کی قدر اور عزت ہو۔

ایک صارف نے پاکستانی عوام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک نہتے ڈاکٹر کو صرف اس لیے مار رہے ہیں کہ وہ ان کا مریض نہیں بچا سکا، یہ کس قسم کی جہالت ہے۔

گل نے اسپتال کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھاتے ہوئے لکھا کہ یہ کتنی شرمناک حرکت ہے، ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ اتنےبڑے اسپتال میں پہلے ڈاکٹرز کو سیکیورٹی تو دیں۔

اریبہ یوسف رانا لکھتی ہیں کہ اگر آپ لوگ ڈاکٹرز سے زیادہ جانتے ہیں تو خود علاج کر لیں، اپنے بچوں کو اسپتال میں مت لے کر آئیں۔ ورنہ ڈاکٹرز پر اعتبار کرنا سیکھیں۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ سب کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن جب کسی مریض کا انتقال ہوتا ہے تو اس کا قصوروار ڈاکٹر کو کیوں ٹھہرایا جاتا ہے؟

دوسری طرف لاہور پولیس نے اس واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے تشدد میں ملوث 5  ملزمان کو گرفتار کر لیا، سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ نصیر آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چلڈرن اسپتال لاہور میں ڈاکڑز پر تشدد میں ملوث  5 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس قانون شکن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp