قوم کے مسیحا کہلائے جانے والے ڈاکٹرز جو اپنی جان کی پراہ کیے بغیر مریضوں کی جان بچانے کے لیے مصروف عمل نظر آتے ہیں لیکن لاہور کے چلڈرن اسپتال میں مریض کی ہلاکت پر لواحقین آپے سے باہر ہو گئے۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح لواحقین ہاتھا پائی پر اترے اور انہوں نے ڈاکٹر ہی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، ان پر لاتوں اور مکوں کا اس لیے استعمال کیا گیا کہ وہ مریض کی جان بچانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ تشدد کے نتیجے میں ڈاکٹرشدید زخمی ہو گیا۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس واقعے پر شدید تنقید کی گئی اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
ایک صارف رائے ثاقب کھرل نے کہا، یہ نا قابل یقین ہے کہ کس طرح لاہور کے چلڈرن اسپتال میں مریض کے لواحقین ڈاکٹروں اور نرسز کو مار رہے ہیں۔
This is unbelievable: attendants beating duty doctors and nurses in CHL. Unbelievable 💔 pic.twitter.com/ndZaEWEtwZ
— Rai Saqib KharaL (@iRaiSaqib) May 31, 2023
جنید علی نامی صارف نے کہا کہ یہ ملک چھوڑنا میرے بہترین فیصلوں میں سے ایک فیصلہ ہے۔ جہاں کوئی بھی ایک دوسرے شخص کی قدر نہیں کرتا، معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور بنیادی اخلاقی اقدار کا فقدان ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی قدر کرتے ہیں تو ہر ممکن کوشش کر کے ایسی جگہ تلاش کریں جہاں آپ کی قدر اور عزت ہو۔
One of d best decisions I hv made ws to leave this country where no 1 values another person. The society is broken & lacks basic moral values. There r no signs that sanity will ever prevail. F u value yourself, do everything n ur power to find a place where u r valued & respected https://t.co/TIa1tzynTj
— Junaid Ali (@junaidalikh8) June 1, 2023
ایک صارف نے پاکستانی عوام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک نہتے ڈاکٹر کو صرف اس لیے مار رہے ہیں کہ وہ ان کا مریض نہیں بچا سکا، یہ کس قسم کی جہالت ہے۔
کیا جاھل قوم ھے ایک نہتے ڈاکٹر کو اس لئے ماررھے ھیں کہ وہ ان کا مریض نہیں بچا سکا۔کس قسم کی جہالت ھے۔ pic.twitter.com/nryAnNj0L6
— صحرانورد (@Aadiiroy2) May 31, 2023
گل نے اسپتال کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھاتے ہوئے لکھا کہ یہ کتنی شرمناک حرکت ہے، ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ اتنےبڑے اسپتال میں پہلے ڈاکٹرز کو سیکیورٹی تو دیں۔
What a shameful act, what he did? Inko pochne wala koi hai hi nae itne baray hospital me doctors ko security tou den pehle. https://t.co/NYRyceprvk
— gul 🌹🇵🇸 (@Rebelistic_) June 1, 2023
اریبہ یوسف رانا لکھتی ہیں کہ اگر آپ لوگ ڈاکٹرز سے زیادہ جانتے ہیں تو خود علاج کر لیں، اپنے بچوں کو اسپتال میں مت لے کر آئیں۔ ورنہ ڈاکٹرز پر اعتبار کرنا سیکھیں۔
If u guyz know more than doctors to khud ilaj kr lain na. Don’t being ur children to hospitals.Nahi to doctors pr trust krna sekhain.They’ve gone through alot to earn this degree.Respect dain or respect lain. Hr jagah jahalt ka saboot dena zaroori nhi hai🙏 https://t.co/RjRen0sQEw
— Areeba Yousaf Rana (@fincankek_) May 31, 2023
ایک اور صارف نے لکھا کہ سب کچھ اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن جب کسی مریض کا انتقال ہوتا ہے تو اس کا قصوروار ڈاکٹر کو کیوں ٹھہرایا جاتا ہے؟
Everything is in the hands of Allah but when a patient dies it’s the doctors fault. Why? https://t.co/mggFIroIW5
— Armash (@armashshahab) June 1, 2023
دوسری طرف لاہور پولیس نے اس واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے تشدد میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا، سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ نصیر آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چلڈرن اسپتال لاہور میں ڈاکڑز پر تشدد میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس قانون شکن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
چلڈرن ہسپتال لاہورمیں ڈاکٹرز پرتشدد کا معاملہ
نصیر آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تشددمیں ملوث 05 ملزمان کو گرفتارکرلیا
ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے دیگرملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے
قانون شکن عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیںسی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ pic.twitter.com/5PCRH3fd5u— Capital City Police Lahore (@ccpolahore) May 31, 2023