پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر پرویز خٹک نے 9 مئی کے واقعات کے تناظر میں پارٹی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے ایک منٹ کی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 9 مئی کے واقعے کی پہلے ہی مذمت کرچکے ہیں اور دعاگو ہیں کہ ایسی حرکت دوبارہ نہ ہو۔
پرویز خٹک نے کہا کہ ٹی وی پر جو پروپیگنڈا ہو رہا ہے وہ صحیح نہیں ہے اور ہم نے سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے فیصلہ کیا ہے پارٹی کا عہدہ چھوڑ رہا ہوں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’باقی دوستوں اور پارٹی کے کارکنوں سے صلاح مشورہ کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کروں گا‘۔
عمران خان کا دعویٰ
قبل ازیں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پارٹی کے 2 سینیئر رہنما پرویز خٹک اور اسد قیصر کو نظر بند کردیا گیا ہے۔
اپنے ٹوئٹ میں عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے جو مذاکراتی کمیٹی بنائی تھی اس کے دو سینیئر ممبران پرویز خٹک اور اسد قیصر کو خفیہ ایجنسیوں نے ملاقات کے لیے بلایا تھا تاہم اب انہیں ’سیف ہاؤس‘ میں غیر قانونی طور پر نظر بند کردیا گیا ہے۔
Two of our senior members from the negotiations committee I had formed, Pervez Khattak and Asad Qaiser, were called for a meeting by the intelligence agencies. They have now been illegally detained in a safe house and are being forced to quit PTI for their release.
In the law of…— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 1, 2023
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک اور اسد قیصر دونوں کو ان کی رہائی کے بدلے پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جنگل کے اس قانون میں ’جس کی لاٹھی اس کی بھینس‘ہے اور کمزور کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔
قبل ازیں جمعرات کی شب اپنے ویڈیو خطاب میں بھی عمران خان نے یہی دعویٰ کرتے ہوئے میری بات لکھ لیں کہ جو بھی پی ٹی آئی چھوڑے گا لوگ اسے ووٹ نہیں دیں گے اور چھوڑنے والوں کو بھی یہ سب پتا ہے۔