پرویز الٰہی کرپشن کیس میں اے ٹی سی سے بری ہونے کے بعد دوسرے مقدمے میں پھر گرفتار

جمعہ 2 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آٗئی) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو انسداد دہشتگردی عدالت سے رہائی ملنے کے بعد اینٹی کرپشن کے ہیڈ کوارٹر سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

چوہدری پرویز الٰہی کو گجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا، پولیس نے پرویز الٰہی کو گجرانوالہ منتقل کر دیا۔

اس سے قبل اینٹی کرپشن کورٹ نے پرویز الہیٰ کو کرپشن کے مقدمے میں رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ نے پرویز الہی کیخلاف کرپشن کے مقدمے کا محفوظ فیصلہ سنایا۔

 اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے پرویز الہیٰ کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرویز الہیٰ کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو انہیں فوری رہا کر دیا جائے۔

عدالت کی جانب سے پرویز الہیٰ کو مقدمے میں ناکافی شواہد کی بنا پر بری الذمہ قرار دیا گیا۔

آج صبح سابق وزيراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کو ضلع کچہری لاہور میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا۔

ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز سے متعلق کرپشن کیس میں پرویزالہیٰ کو جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک کے روبرو پیش کیا گیا۔ انہیں بکتر بند گاڑی میں سخت سیکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا۔ سرکاری وکیل سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا چوہدری پرویز الٰہی سے تفتیش کرنا درکار ہے، انہوں نے اختیارات کے ناجائز استعمال سے خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔

بالکل بے گناہ ہوں، پرویز الہٰی

چوہدری پرویز الہیٰ کو بکتر بند گاڑی میں اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر لاہور سے سخت سیکیورٹی میں ضلع کچہری لاہور میں پیش کیا گیا تھا، میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اللہ کو حاضر ناظر کرکے کہہ رہے ہیں کہ وہ بالکل بے گناہ ہیں اور حق سچ پر ہیں، انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ آپ نے ڈٹے رہنا ہے کیوں کہ آپ پاکستان کے لیے کھڑے ہیں، مضبوط ہو جائین اور بالکل پیچھے نہیں ہٹنا، ایک دم ڈٹ جائیں یہ وقت بھی گزر جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ شروع سے ہی افواج پاکستان کے حامی رہے ہیں لیکن انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ لمحہ فکریہ کہ وہ دیکھیں کہ ان کے ارد گرد بیٹھے لوگ ملک و قوم کو کس طرف لے جا رہے ہیں۔ انہون نے یہ بھی کہا کہ انہیں عدلیہ پر بھی بھروسہ ہے۔

چوہدری پرویزالہٰی کی گرفتاری

اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو گزشتہ روز لاہور میں ان کی رہائش گاہ ظہور پیلس کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔ اینٹی کرپشن پولیس 7 روز بعد چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

اینٹی کرپشن عدالت نے کرپشن کے مقدمے میں ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتاری کے احکامات جاری کئے تھے۔ پرویز الہٰی اینٹی کرپشن کے مقدمات اور 9 مئی کے واقعات کے تناظر میں درج مقدمات میں بھی مطلوب تھے۔

چوہدری پرویز الہٰی کی 26 مئی کو مقدمہ نمبر 7/23 میں ضمانت منسوخ ہوئی تھی، 27 مئی کو اینٹی کرپشن کی عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر اینٹی کرپشن اور پولیس حکام 7 روز سے ظہور الہٰی روڈ پر ناکا لگا کر ان کی تاک میں تھے۔

چوہدری پرویزالہٰی اپنی گاڑی میں گلبرگ کی طرف جا رہے تھے کہ اینٹی کرپشن پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا اور انہیں دوسری گاڑی میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئی۔ ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی فیملی کے ہمراہ گلگت بلتستان فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب پر الزام ہے کہ انہوں نے گجرات میں متعدد تعمیراتی منصوبوں اور ٹھیکوں میں ایک ارب 22 کروڑ اور 93 لاکھ کا نقصان پہنچایا۔

مونس الہٰی کا والد کی گرفتاری پر ردِعمل

تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی نے اپنے والد کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا ہے، ہم ان شاء اللہ پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔

مونس الہیٰ نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا تھا کہ جب جنوری میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہوا، تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کرلیں ہم نے عمران خان کا ساتھ دینا ہے، 3 دن پہلے میرے والد اور والدہ نے یہی چیز دہرائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp