اسلام آباد مشتبہ افراد نے راول ڈیم میں زہریلا کیمیکل ملا دیا جس سے سینکڑوں کی تعداد میں مچھلیاں، دیگرآبی حیات اور پرندے ہلاک ہو گئے۔ مشتبہ افراد ڈیم میں زہریلا کیمیکل ملا کر مچھلیاں پکڑنے کی کوشش کر رہے تھے، شکایت پر پولیس نے دونوں افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
تھانہ سیکریٹریٹ اسلام آباد میں مبینہ ملزمان کے خلاف اصغرعلی خان ولد شماس گل کی جانب سے دائر درخواست میں دونوں افراد کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ راول ڈیم میں زہریلے کیمیکل کی آمیزش سے سینکڑوں آبی حیات کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں پرندے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
اصغر علی خان ولد شماس گل نے تھانہ اسلام آباد سیکریٹریٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سائل کی کمپنی ’مجید ایڈ کو‘ نے راول ڈیم اسلام آباد میں عرصہ تین سال کے لیے مچھلی کے شکار کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے۔
راول ڈیم اٹیکسی پوائنٹ ایریا اورڈھوکری نالہ کے پاس ہمارا اسٹاف معمول کی چیکنگ کر رہا تھا کہ دوران گشت دو مشتبہ افراد جن کے نام امداد حسین اورعرفان معلوم ہوئے ہیں، کو پکڑا گیا جو پانی میں زہریلا کیمیکل ڈیم میں ڈال کر مچھلی پکڑ رہے تھے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسٹاف نے ان کو پکڑا اور دفتر کی طرف لایا اس دوران ڈیم کے اردگرد مختلف جگہوں پرمچھلی کی مختلف اقسام پرندے اور دیگر آبی حیات تڑپ تڑپ کر مر نا شروع ہو گئیں۔
اس واقعے کے بعد فوراً پولیس، محکمہ فشریز اور دیگر متعلقہ اداروں کو وقوعہ کی اطلاع دی گئی فشریز کے عملہ نے موقع پر پہنچ کرڈیم کے پانی کا معائنہ کیا اور پانی کے سیمپل اور مری ہوئی مچھلیاں اور دیگر آبی حیات کے نمونے لیے جبکہ پولیس کے عملہ نے دونوں افراد کو گر فتار کر کے تھانہ منتقل کر دیا ہے۔
پولیس کو بتایا گیا ہے کہ زہردے کر پکڑی جانے والی مچھلیوں کو مارکیٹ میں فروخت کیا جانا تھا، تاہم مبینہ ملزمان کو ایسا کرنے سے قبل ہی پکڑ لیا گیا۔ واضح رہے کہ راول ڈیم میں کرنٹ اور گرنیڈ کے ذریعے مچھلیوں کو مارنے کے پہلےبھی واقعات ہو چکے ہیں۔
تھانہ سیکریٹریٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ان مشتبہ افراد اور اس کے پیچھے موجود مافیا کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے جنہوں نے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے سائل کو لاکھوں روپے کا مالی نقصان پہنچایا ہے۔