چیف جسٹس سے منہ کیوں موڑا ؟ قاضی فائز عیسیٰ نے وضاحت کر دی

جمعہ 2 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کے سینیئر پیونی جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے یکم جون کو وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کی حلف برداری میں وائرل ہونے والے ویڈیو کلب سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے منہ موڑنے کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وضاحتی بیان کا عکس

قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ جسٹس اقبال حمید الرحمٰن کی حلف برداری کے بعد میں فوری طور پر ان کو اور ان کی اہلیہ کو مبارکباد دینے گیا جہاں میری چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے بھی ملاقات ہوئی۔

اس موقع پر میں وفاقی شرعی عدالت کے سابق علم جج سید محمد انور سے بات چیف کے لیے ان کے پاس گیا، جہاں چیف جسٹس بھی ان سے ملاقات کے لیے آئے۔ اس موقع پر میری کسی نے ویڈیو ریکارڈ کی اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی جیسے میں نے چیف جسٹس کو خوش آمدید نہیں کہا۔ جبکہ اس سے چند لمحے پہلے میری ان سے ملاقات ہوگئی تھی۔

میڈیا میں غلط تاثر بنایا گیا لیکن میں درخواست کرتا ہوں کہ جھوٹی خبریں نہ پھیلائی جائیں کیونکہ اس سے غیر ضروری نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ میں نے اور میرے خاندان نے جھوٹی خبروں کا خمیازہ بھگتا ہے۔

قاضی فائز عیسی نے قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ جھوٹی خبریں دینا گناہ ہے۔

انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ انہوں نے سپریم کورٹ میں ججوں کا کوئی علیحدہ گروپ نہیں بنایا ہے اور یہ مکمل طور پر جھوٹ ہے۔ عدلیہ کے بارے میں غلط حقائق بیان کرکے ادارے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، آیے مل کر اںصاف کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔

واضح رہے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے ذریعے یہ تاثر پھیلانے کی کوشش کی گئی تھی کہ قاضی فائز عیسیٰ نے دورانِ تقریب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کا سامنا کرنے کے بجائے ان سے منہ پھیرتے ہوئے دوسری سمت روانہ ہوگئے تھے۔

علاوہ ازیں اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد آج صبح ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ہمراہ شجرکاری کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ شجرکاری مہم میں قاضی فائز عیسیٰ کی شرکت یہ بتانے کے لیے کافی تھی کہ سوشل میڈیا جو تاثر دے رہا ہے وہ سراسر غلط ہے، تاہم پھر قاضی فائز عیسیٰ نے وضاحتی بیان دینا ضروری سمجھا تاکہ غلط فہمی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp