سماجی کارکن اور وکیل جبران ناصر 24 گھنٹوں کے بعد واپس گھر پہنچ گئے ہیں، جبران ناصر کو جمعرات کو نامعلوم افراد نے اغوا کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا۔
ساؤتھ کراچی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سید اسد رضا نے تصدیق کی کہ جبران ناصر جمعہ کو بحفاظت واپس گھر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیم ناصر سے ملاقات کرکے ان کا بیان ریکارڈ کرے گی۔ دریں اثنا جبران ناصر نے خود بھی ایک ٹوئٹ کیا جس میں گھر واپس پہنچ جانے کی تصدیق کی گئی۔
تمام دوستوں اور ساتھیوں بلخصوص صحافی، وکلاء اور بار کونسلز ،سول سوسائٹی اور سیاست دانوں
کی دعاؤں اور کاوشوں سے میں باخیریت گھر واپس آ گیا ہوں۔ جس عظم اور جدو جہد کی وجہ سے آپ سب میرے اور میرے اہل خانہ کے ساتھ کھرے رہے اور میری واپسی کو یقینی بنایا وہ عظم اب بھی قائم ہے اور جدو…— M. Jibran Nasir 🇵🇸 (@MJibranNasir) June 2, 2023
انسانی حقوق سے متعلق وکیل جبران ناصر کے اغوا کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی، جمعہ کو کراچی پریس کلب کے باہران کی بازیابی کے لیے سب سے بڑا احتجاج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سماجی کارکن جبران ناصر کو نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے، اہلیہ منشا پاشا
ادھر ان کی اہلیہ منشا پاشا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پربتایا تھا کہ وہ اور ان کے شوہر رات 11 بجے کے قریب کھانے کے بعد گھرآ رہے تھے کہ انہیں سادہ کپڑوں میں ملبوس قریباً 15 افراد نے پستول کے ساتھ گاڑی کو گھیر لیا اور جبران کو زبردستی لے گئے۔
منشا پاشا نے ویڈیو پیغام میں جبران ناصر کی خیریت کے لیے عوام سے دعا کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ ہمیں گاڑی سے باہر نکلنے کے لیے ہم پر چیختے رہے اور کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔
واضح رہے کہ ناصر جبران جنہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے ایک آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا تھا، پاکستان تحریک انصاف کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے ۔ ادھر انہیں 2013 میں فارن پالیسی میگزین نے فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف متاثر کن کام کرنے والے تین پاکستانیوں میں بھی شامل کیا تھا۔