یاسمین راشد بے گناہ نہیں، پنجاب پولیس کا عمران خان کو جواب، ضمنی نامزدگی کی رپورٹ سامنے آ گئی

اتوار 4 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب پولیس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے جناح ہاؤس پر حملے کی ملزمہ یاسمین راشد کی بریت کو چیلنج کیا جائے گا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ٹوئٹ کے رد عمل میں پنجاب پولیس کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث تمام ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

پنجاب پولیس کے مطابق ابھی ہم تفتیش کے ابتدائی مرحلے میں ہیں اور فرانزک کی بنیاد پر تفتیش کے بعد ثبوت عدالت کے سامنے رکھنے کا موقع ابھی باقی ہے۔

واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران کئی اہم املاک پر بھی دھاوا بولا گیا۔

جناح ہاؤس لاہور پر حملے کے حوالے سے پی ٹی آئی کی سینیئر رہنما سے منسوب ایک مبینہ آڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں عباد فاروق نامی شخص کو گفتگو کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا حکم ہے کہ کور کمانڈر ہاؤس کو آگ لگا دو۔

یہ بھی پڑھیں یاسمین راشد کا حکم ہے کور کمانڈر آفس کو آگ لگا دو، عباد فاروق کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی

یاسمین راشد کو اسی روز پنجاب پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد 13 مئی کو لاہور ہائی کورٹ کے احکامات پر ان کو رہا کیا گیا مگر کچھ گھنٹوں کے بعد ہی خاتون رہنما کو دوبار گرفتار کر لیا گیا۔

ہفتے کے روز لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے یاسمین راشد کی رہائی کا حکم دیا تھا اور کیس سے بری کر دیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ یاسمین راشد کی رہائی کے عدالتی احکامات پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ عدالت نے یاسمین راشد کو بے گناہ قرار دے دیا ہے جس کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ تحریک انصاف کا جلاؤ گھیراؤ میں کوئی کردار نہیں تھا۔

عمران خان نے مزید کہا تھا کہ اب تو اس بیانیے کی دھجیاں اڑ چکی ہیں جس کو بنیاد بنا کر تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں عدالتی فیصلے کا عکس بھی شیئر کیا۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی رہائی کی وجہ ناقص تفتیش بنی ہے کیوں کہ 9 مئی کے فسادات کے حوالے سے درج مقدمے میں یاسمین راشد کو نامزد ہی نہیں کیا گیا تھا۔

یاسمین راشد کا نام غلطی سے رہ گیا، مقدمہ نمبر 96/23 میں نامزد کیا جائے، ضمنی رپورٹ

اِدھر پولیس کی جانب سے اپنی غلطی کی درستگی کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو ضمنی میں ملزم نامزد کیا گیا ہے جس کی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔

ضمنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یاسمین راشد نے کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) کے باہر دیگر رہنماؤں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا جبکہ کارکنوں کو حملے کی ترغیب دے رہی تھیں۔ ان کا نام ایف آئی آر میں غلطی سے رہ گیا اس لیے انہیں مقدمہ نمبر 96/23 میں نامزد کیا جائے۔

اس کے علاوہ  جن افراد نے یاسمین راشد کے خلاف گواہی دی ہے ان کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں جن میں عاطف معراج، ہاشم افتخار، سلمان اکبر، محمد سرور، مدثر، عبدالغفور، عبدالحمید، محمد اسلم، راشد علی اور عدنان شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp