کوئٹہ کے نواحی علاقے ایئرپورٹ روڈ پر منگل کی صبح نامعلوم مسلح افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وکیل عبدالرزاق جان بحق ہوگئے۔ واقع کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز و امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔
اپنے ساتھی کی ہلاکت کی اطلاع ملتے ہی وکلاء کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچنا شروع ہوگئی۔
کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ صدر کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے حکومت سے اس قتل میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سینیئر وکیل امان اللہ کنرانی کے مطابق عبدالرزاق سابق وزیراعظم عمران خان کےخلاف سنگین غداری کے کیس میں درخواست گزار بھی تھے۔
عبدالرزاق کی جانب سے بلوچستان ہائیکورٹ میں دائر آئینی درخواست میں عمران خان کےخلاف آئین کےآرٹیکل 6 کےتحت کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی گئی تھی، جس کی سماعت کل 7 جون کو متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں ژوب: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خود کش حملہ، 7 زخمی، 4 کی حالت نازک
وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا ایئر پورٹ روڈ پر سپریم کورٹ کے وکیل عبدالرزاق پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی بلوچستان پولیس سے اس جان لیوا واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلی بلوچستان نے پولیس کو واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لےکر فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لانے کا حکم دیا ہے۔
عبدالرزاق کے قتل کی آزادانہ انکوائری کروائی جائے، پاکستان بار کونسل
دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے عبدالرزاق ایڈووکیٹ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی قرار دیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ہارون الرشید اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے کہا ہے کہ عبدالرزاق ایڈووکیٹ کے قتل کی آزادانہ انکوائری کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر کے سزا دی جائے۔
اس کے علاوہ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور آئی جی سمیت دیگر سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے عام شہریوں اور خصوصاً وکلا کو تحفظ فراہم کیا جائے۔