استحکام پاکستان پارٹی نے کراچی میں پی ٹی آئی کے کن کن رہنماؤں سے رابطے کرلیے؟

جمعہ 9 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

استحکام پاکستان پارٹی کو اپنے سیاسی سفر کے آغاز پر ہی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کی وجہ وہ چہرے ہیں جنہیں تحریک انصاف نے سیاست میں متعارف کروایا، جن میں قابل ذکر دو شخصیات علی زیدی اور عمران اسماعیل ہیں۔ دونوں ہی عمران خان کے نہایت قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے تھے۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں عمران اسماعیل کو گورنر سندھ جب کہ علی زیدی کو وزارت سمندری امور سے نوازا گیا۔

استحکام پاکستان پارٹی نے یوں تو ملک بھر میں تحریک انصاف کے ارکان پر نظریں جمائی ہوئی ہیں، لیکن کراچی میں پی ٹی آئی سے وابستہ سابق رہنماؤں کے قریبی ذرائع یہ دعوٰی کر رہے ہیں کہ جنہوں نے پی ٹی آئی چھوڑ دی انہیں تو نئی جماعت میں لیجانا ہدف تھا لیکن سب سے بڑا ہدف تحریک انصاف کے وہ لوگ ہیں جو یا تو ابھی گرفتار نہیں ہوئے یا پھر وہ منظر سے ہی غائب ہیں۔

استحکام پاکستان پارٹی کا مشن کراچی

پی ٹی آئی کراچی کی سابق قیادت نے استحکام پاکستان پارٹی کے باضابطہ اعلان کے بعد کراچی واپسی پر حلیم عادل شیخ اور عالمگیر خان کو نئی جماعت میں شمولیت کا پیغام پہنچا دیا ہے، قریبی ذرائع کے مطابق محمود مولوی اور عمران اسماعیل کوشاں ہیں کہ کسی طرح تحریک انصاف کے بڑے کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ ملا کر آئندہ انتخابی عمل کو نئی جماعت کے لیے سہل بنایا جائے۔

پی ٹی آئی کے سابق رہنما کوشاں ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پی ٹی آئی سے وابستہ چہرے اپنی ٹیم میں شامل کیے جائیں تا کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے نئی ٹیم بنانے کی ضرورت نہ پڑے اور اچھے نتائج حاصل کیے جاسکیں۔

اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے جو بڑے نام استحکام پاکستان پارٹی کے نشانے پر ہیں ان میں فردوس شمیم نقوی، حلیم عادل شیخ، عالمگیر خان، عطاء اللہ ایڈووکیٹ، اور سعید آفریدی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں علیم خان کے گھر پر جمع ہونیوالی تحریک استحکام پاکستان کی کراچی قیادت نے پی ٹی آئی کراچی کی پوری ٹیم کی نئی جماعت میں شمولیت کا بڑے پر اعتماد انداز میں دعوٰی کیا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی مفرور قیادت اب تک منظر عام سے غائب ہے، جب کہ ان کے قریبی ذرائع  سمجھتے ہیں کہ وہ عمران خان کے ساتھ ہیں اور عمران خان کی جانب سے گرفتاری سے بچنے کے جو احکامات جاری کیے گئے ہیں ان کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

پی ٹی آئی کراچی کے سابق صدر آفتاب صدیقی کا سیاسی مستقبل

آفتاب صدیقی کو بھی سیاست میں پاکستان تحریک انصاف نے متعارف کرایا اور اب وہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر گئے ہیں۔ ایک طرف تحریک انصاف کی پوری ٹیم کو توڑنے کی کوششں ہو رہی ہے جب کہ دوسری جانب آفتاب صدیقی سیاسی منظر نامہ سے یکسر ہی غائب ہوگئے ہیں۔

ان کے قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ آفتاب صدیقی کا اب سیاست میں دوبارہ اور وہ بھی فوراً فعال ہونا تقریباً ناممکن ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی سے گریز کی ان کی بڑی وجہ علی زیدی کے ساتھ دیرینہ اختلافات ہیں۔

پی ٹی آئی کراچی کی صدارت ملنے کے بعد آفتاب صدیقی کے علی زیدی کے ساتھ پارٹی عمور پر اختلافات آخری دنوں تک عروج پر رہے، کسی بھی مجمع میں ان دونوں رہنماؤں کو ایک ساتھ گھلتے ملتے نہیں دیکھا گیا اور علی زیدی بھی آفتاب صدیقی کو تنقید کا نشانہ بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا کرتے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کا کراچی میں سیاسی مستقبل کیا ہوگا یہ تو وقت بتائے گا لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی کے پاس میدان میں کوئی ٹیم نہیں اور یہی صورت حال رہی تو انتخابات کی تیاری سمیت دیگر سیاسی معاملات کی عوامی سطح پر تکمیل ناممکن ہوکر رہ جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp