امپیریل وینچرزلمیٹڈ کے ڈائریکٹرعدنان حفیظ نے کہا ہے کہ پاکستانی آموں کی دوسری کھیپ چین کے جنوب مغربی خود مختارعلاقے گوانگسی کے دارالحکومت ناننگ پہنچ گئی ہے۔
عدنان حفیظ نے چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ایک ٹن سندھڑی آموں کی دوسری کھیپ لاہور اور نانگ کے درمیان نئی کارگو پرواز ’وائی ٹی او‘ ایکسپریس کے ذریعے بھیجی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ہم اس ایئر لائن کے ساتھ پچھلے 4 سالوں سے کام کر رہے ہیں یہ ایک بہترین کارگو سروس ہے، ہمارے درمیان دو طرفہ تعاون انتہائی مضبوط ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ چینی حکام کی طرف سے کسٹم کلیئرنس اور ضروری سرٹیفیکیشن کے بعد بڑے سائز، پیلے رنگ اور مٹھاس میں مشہور پاکستانی پھلوں کے بادشاہ آم کو نمونے کے طور پر بڑے چینی کاہگوں اور آؤٹ لیٹس کو بھیجا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں میں پاکستانی آموں کو چینی مارکیٹ میں بھیجنے کے لیے ہماری ٹیم آم کے معیار کے ساتھ ساتھ اس کی پیکنگ اور اسٹوریج تکنیک کو بھی مزید بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ہم نے آم کی پیکنگ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(ٹی ڈی اے پی ) کے تعاون سے کام کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم آئندہ اخراجات بچانے پرزیادہ توجہ مرکوز کریں گے کیوں کہ ایئر کارگو ابھی بہت مہنگی ہے۔ عدنان خالد نے انکشاف کیا کہ پاکستانی آموں کی پہلی کھیپ 31 مئی کو ناننگ پہنچی، جو براہِ راست چینی پھلوں کے ایک بڑے تاجر کو بھیجی گئی تھی۔
انہوں نے انٹرویو میں مزید بتایا کہ 3.5 ٹن وزنی سندھڑی آموں کی ایک اور کھیپ 10 جون کو ناننگ میں اترے گی، جسے وہاں آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے فروخت کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی آم اس سال چین کے صوبہ سنکیانگ میں بھیجا جائے گا اور اس کے لیے ایک پاکستانی تاجران آموں کو زمینی راستے سے سنکیانگ پہنچانے کے لیے تیار ہے۔