بجٹ میں آئی ٹی کے شعبے اور فری لانسرز کے لیے متعدد ٹیکس اور دیگر سہولتوں کا اعلان

جمعہ 9 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے مالی سال برائے 2023-24 کے بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے اور فری لانسرز کے لیے متعدد سہولتوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

جمعہ کو کابینہ سے منظوری کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 2023-24 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں اضافے کے لیے انکم ٹیکس 0.25 فیصد کی رعایتی شرح 30 جون 2026 تک برقرار رہے گی۔

پاکستان میں فری لانسرز کی آسانی کے لیے 24 ہزار ڈالر سالانہ تک کی برآمدات پر سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور گوشواروں سے مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ فری لانسرز کے لیے ایک سادہ انکم ٹیکس ریٹرن کا اجرا کیا جائے گا۔

سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر کی امپورٹ پر بھی رعایت کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق خدمات فراہم کرنے والوں کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی ایکسپورٹ کی مالیت کے ایک فیصد کے برابر سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر کسی ٹیکس کے بغیر درآمد کر سکیں گے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق ان رعایتی درآمدات کی حد 50 ہزار ڈالر سالانہ ہو گی۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے کو اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز (ایس ایم ای) کیٹیگری کا درجہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس عمل سے آئی ٹی کو انکم ٹیکس ریٹس کا فائدہ ملے گا۔ جب کہ آئی ٹی خدمات اور ایکسپورٹرز کے لیے آٹومیٹڈ ایگزیمپشن سرٹیفکیٹ جاری کرنا یقینی بنایا جائے گا۔

وفاقی بجٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 50 ہزار گریجویٹس کو فنی تربیت دی جائے گی۔

اسحاق ڈار کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح میں بھی کمی کی جا رہی ہے۔

اسلام آباد کی حدود میں اس وقت آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس 15 فیصد ہے جسے نئے بجٹ میں کم کر کے 5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو بینکوں سے قرض کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کا بھی بجٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ بینکوں کو آئی ٹی شعبے کو قرض فراہم کرنے کی ترغیب کے طور پر 20 فیصد کے رعایتی ٹیکس کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ