بھارت نے متعدد بار ٹوئٹر کو بند کرنے کی دھمکیاں دیں، بانی ٹوئٹر جیک ڈورسی

منگل 13 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے کہا کہ بھارت دھمکیاں دیتا رہا ہے کہ ٹوئٹر سے اس کے خلاف اہم پوسٹیں اور اکاؤنٹس کو نہ ہٹایا گیا تو وہ  ملک کے اندر ٹوئٹر کو بند کر دے گا اور ملازمین کو بھی ہراساں کیا جائے گا اور ان کے دفاتر پر چھاپے مارے جائیں گے۔

سابق سی ای او جیک ڈورسی نے کہا کہ بھارت نے ٹویٹر اس وقت تک بند رکھنے کی دھمکی دی تھی جب تک اس کے بتائے گئے اکاؤنٹس کومحدود نہیں کیا جاتا۔ تاہم جیک ڈورسی کے اس الزام کو بھارتی حکومت نے صاف جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

جیک ڈورسی نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ 2021 اور 2022 کے درمیان بھارت نے ٹوئٹر پر بھارتی کسانوں کے مظاہروں اور ان کے حق میں ہونے والی پوسٹس ہٹانے اور ان اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا، منع کرنے پربھارت نے دھمکی دی کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ٹوئٹر کو بند کر دیا جائے گا اور ملازمین کو بھی ہراساں کیا جائے گا۔

ڈورسی نے بتایا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے لیکن اس کے اس اقدام سے ظاہر نہیں ہوتا کہ وہاں جمہوریت پائی جاتی ہے۔

ڈورسی نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جس نے کسانوں کے احتجاج کے حق میں حکومت پر تنقید کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹس بند کرنے کی متعدد بار درخواستیں کیں اور ‘#ModiPlanningFarmerGenocide’ ہیش ٹیگ کو بلاک کرنے کا مطالبہ کیا۔

ٹوئٹر نے ابتدا میں مطالبے کی تعمیل کی لیکن بعد میں معطلی جاری رکھنے کے لیے ناکافی جواز کا حوالہ دیتے ہوئے زیادہ تر اکاؤنٹس بحال کردیے تھے۔

مزید پڑھیں

دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتی حکومت نے بار بار آن لائن سنسر شپ میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور منگل کو کہا ہے کہ ڈورسی کے دعوے صرف اور صرف جھوٹ ہیں۔

“کوئی بھی جیل نہیں گیا اور نہ ہی ٹوئٹر کو بند کیا گیا۔‘

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ زرعی اصلاحات پر کسانوں کا احتجاج ایک سال تک جاری رہا اور مذاکرات کے بعد 2021 کے آخر میں احتجاج ختم کر دیا گیا تھا۔

بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد صرف ایسی غلط معلومات اور پوسٹس پر پابندی لگانا ہے جو امن اور سلامتی کی راہ میں رکاوٹ ہوں۔

واضح رہے کچھ انسانی حقوق اور وکلاء کے گروپوں نے ہندوستان میں انسانی حقوق اور آزادی اظہار کے بارے میں تشویش کا اظہارضرور کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp