ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے کہا کہ بھارت دھمکیاں دیتا رہا ہے کہ ٹوئٹر سے اس کے خلاف اہم پوسٹیں اور اکاؤنٹس کو نہ ہٹایا گیا تو وہ ملک کے اندر ٹوئٹر کو بند کر دے گا اور ملازمین کو بھی ہراساں کیا جائے گا اور ان کے دفاتر پر چھاپے مارے جائیں گے۔
سابق سی ای او جیک ڈورسی نے کہا کہ بھارت نے ٹویٹر اس وقت تک بند رکھنے کی دھمکی دی تھی جب تک اس کے بتائے گئے اکاؤنٹس کومحدود نہیں کیا جاتا۔ تاہم جیک ڈورسی کے اس الزام کو بھارتی حکومت نے صاف جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
جیک ڈورسی نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ 2021 اور 2022 کے درمیان بھارت نے ٹوئٹر پر بھارتی کسانوں کے مظاہروں اور ان کے حق میں ہونے والی پوسٹس ہٹانے اور ان اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا، منع کرنے پربھارت نے دھمکی دی کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ٹوئٹر کو بند کر دیا جائے گا اور ملازمین کو بھی ہراساں کیا جائے گا۔
Former Twitter CEO @Jack Dorsey in an interview to @esaagar @krystalball on Breaking Points talks about Worlds Largest Democracy,
“India for example, India is one of the country which had many requests around farmers protests, around particular journalists which were critical of… pic.twitter.com/unF6dVmv0O— Mohammed Zubair (@zoo_bear) June 12, 2023
ڈورسی نے بتایا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے لیکن اس کے اس اقدام سے ظاہر نہیں ہوتا کہ وہاں جمہوریت پائی جاتی ہے۔
ڈورسی نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جس نے کسانوں کے احتجاج کے حق میں حکومت پر تنقید کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹس بند کرنے کی متعدد بار درخواستیں کیں اور ‘#ModiPlanningFarmerGenocide’ ہیش ٹیگ کو بلاک کرنے کا مطالبہ کیا۔
ٹوئٹر نے ابتدا میں مطالبے کی تعمیل کی لیکن بعد میں معطلی جاری رکھنے کے لیے ناکافی جواز کا حوالہ دیتے ہوئے زیادہ تر اکاؤنٹس بحال کردیے تھے۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتی حکومت نے بار بار آن لائن سنسر شپ میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور منگل کو کہا ہے کہ ڈورسی کے دعوے صرف اور صرف جھوٹ ہیں۔
“کوئی بھی جیل نہیں گیا اور نہ ہی ٹوئٹر کو بند کیا گیا۔‘
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ زرعی اصلاحات پر کسانوں کا احتجاج ایک سال تک جاری رہا اور مذاکرات کے بعد 2021 کے آخر میں احتجاج ختم کر دیا گیا تھا۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد صرف ایسی غلط معلومات اور پوسٹس پر پابندی لگانا ہے جو امن اور سلامتی کی راہ میں رکاوٹ ہوں۔
واضح رہے کچھ انسانی حقوق اور وکلاء کے گروپوں نے ہندوستان میں انسانی حقوق اور آزادی اظہار کے بارے میں تشویش کا اظہارضرور کیا ہے۔