کراچی کی حکمرانی کا تاج کس کے سر سجے گا؟ فیصلہ 15 جون کو ہوگا

منگل 13 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب 15 جون کو ہو گا اور الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے طریقہ کار طے کر لیا ہے۔

الیکشن کمیشن حکام کے مطابق 15 جون کو صبح 9 بجے سے سٹی کونسل کے 366 ارکان کو داخلے کی اجازت ہوگی اور ساڑھے 10 بجے پولنگ اسٹیشن کے دروازے بند کر دیے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 11 بجےکے بعد شو آف ہینڈ کے ذریعے ووٹ شمار کیے جائیں گے۔ میئر اور ڈپٹی میئر کے لیے سب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار کامیاب قرار پائے گا۔

مزید پڑھیں

یہ بھی کہا گیا ہے کہ ووٹ دینے کے لیے نہ آنے والوں کی وجہ سے نتائج یا انتخابی عمل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ کونسل ہال میں موجود اہل ووٹرز کی اکثریت کی بنیاد پر کامیابی کا فیصلہ ہوگا۔

اس کے علاوہ آرٹس کونسل کراچی ہال کو پولنگ اسٹیشن بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے کیوں کہ ممکنہ بارشوں کی صورت میں سٹی کونسل ہال کےاطراف برساتی پانی جمع ہوسکتاہے۔

واضح رہے کہ میئر کراچی کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی کے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان میں مقابلہ ہے۔

کراچی سٹی کونسل میں اس وقت پیپلزپارٹی کو اپنے اتحادیوں (ن) لیگ اور جے یو آئی کے ساتھ مل کر 173 جب کہ جماعت اسلامی کو تحریک انصاف کے ساتھ مل کر 193 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں سندھ ہائیکورٹ: براہِ راست میئر کے انتخاب کی قانون سازی کے خلاف سماعت کل تک ملتوی

اِدھر جماعت اسلامی نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہوئی ہے کہ مرتضیٰ وہاب غیر منتخب شخص ہیں۔ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے بعد قانون میں غیر منتخب افراد کی شمولیت کی شق شامل کی ہے حالانکہ بنیادی شرط یہ تھی کہ یو سی سے منتخب افراد الیکٹورل پروسیس کا حصہ ہوں گے۔

سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو سننا چاہتے ہیں تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کریں گے۔ مزید دلائل 15 جون کو سنیں گے، کل تیاری کرکے آئیں۔

حافظ نعیم کو 173 کے مقابلے میں 193 ارکان کی حمایت حاصل ہونے کے باوجود بھی جماعت اسلامی غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہے اور ان کو شک ہے کہ تحریک انصاف کے تمام ارکان ان کو ووٹ نہیں دیں گے۔

پیر کو تحریک انصاف کے یوسی چیئرمینوں کے ایک گروپ نے کہا تھا کہ قریباً 40 کے قریب چیئرمین حافظ نعیم کو ووٹ نہیں دیں گے جس پر پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت نے اپنے ارکان کو متنبہ کیا تھا کہ جو بھی پارٹی پالیسی کے خلاف جائے گا اسے ڈی سیٹ کرانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

میئر کے الیکشن سے قبل لاپتہ ہو جانے والے تحریک انصاف کے منتخب یو سی چیئرمین اسد امان کی نئی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ گزشتہ روز کے بیان سے یکسر الٹ بات بتا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کے حکم کے مطابق حافظ نعیم کو ووٹ دوں گا، لاپتہ پی ٹی آئی چیئرمین کی نئی ویڈیو منظر عام پر

منگل کی شام سامنے آنے والی ویڈیو میں اسد امان کا کہنا ہے کہ چیئرمین عمران خان کی ہدایت کے مطابق حافظ نعیم الرحمان کو ووٹ دوں گا۔

اپنے ساتھ کسی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کچھ بھی کر سکتی ہے اس لیے یہ ویڈیو ریکارڈ کر کے بھائی کے پاس رکھوا رہا ہوں۔

اسد امان کے مطابق چیئرمین کی ہدایت کے مطابق 15 جون کو نکلیں گے اور اپنا ووٹ حافظ نعیم الرحمان کو دیں گے۔

اس سے قبل پیر کے روز نجی ٹیلی ویژن چینل جیو نیوز پر نشر ہونے والی ویڈیو میں اسد امان کو چند دیگر افراد کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔

سابقہ ویڈیو میں اسد امان نے دعویٰ کیا تھا کہ تحریک انصاف کی کراچی اور صوبے کی قیادت کو معاملات کا اندازہ نہیں ہے۔ انہوں نے میئر الیکشن میں حافظ نعیم الرحمان کی حمایت کا غلط فیصلہ کیا ہے۔ اس پر عمل نہیں کریں گے۔

پیر کو سامنے آنے والی ویڈیو کے بعد نجی ٹیلی ویژن چینل سنو نیوز نے رپورٹ دی تھی کہ کراچی سے لاپتہ ہونے والے تحریک انصاف کے منتخب نمائندوں کو ڈیفنس و کلفٹن کے بنگلوں میں سندھ پولیس کے خصوصی کمانڈو یونٹ ایس ایس یو کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp