حکومت سیاسی انتقام یا مذاکرات میں سے ایک چن لے، شاہ محمود

ہفتہ 4 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہے وزیراعظم فیصلہ کریں سیاسی انتقام لینا ہے یا اے پی سی میں شرکت کی دعوت دینی ہے، دو چیزیں بیک وقت نہیں چل سکتیں۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ملک کے اداروں سے کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں،حکومت ملک میں یکجہتی چاہتی ہے یا انتشار ،وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ وزیراعظم فیصلہ کریں سیاسی انتقام لینا ہے یا اے پی سی میں شرکت کی دعوت دینی ہے، دو چیزیں بیک وقت نہیں چل سکتیں، ایف آئی آر زکاٹی جا رہی ہیں، شیخ رشید اور فواد چودھری پر بھی مقدمہ درج ہوا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہا گیاموجودہ حالات کی ذمہ داری پی ٹی آئی ہے، پوری قوم 20 سال سے دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہے، وزیراعظم کی بے حسی پر تعجب اور افسوس ہوا، وزیراعظم کہتے ہیں صوبائی حکومت 417ارب روپے کا حساب دے، حساب دینے سے کوئی نہیں کتراتا، نوازشریف وزیراعظم اور شہبازشریف پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے،کیا پنجاب کی پولیس پر جو خرچ ہوا اس کا حساب دینے کو تیار ہیں۔

ان کاکہناتھا کہ جائزہ لیں ان 9 ماہ کے دوران دہشتگردی بڑھی یا کم ہوئی،پچھلے9ماہ میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، موجودحکومت کی ترجیحات بدل گئیں، حکومت کی ترجیحات میں معیشت اور دہشتگردی نہیں ہے، ضرب عضب بہت کامیاب آپریشن تھا،پوری قوم نے افواج کیساتھ تعاون کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہماری حکومت کو ایک سازش اور مداخلت کے ذریعے رخصت کیا گیا، ہماری حکومت کو ہٹا کرامپورٹڈ حکومت کو مسلط کر دیا گیا، امپورٹڈ حکومت کا ایجنڈا قومی نہیں ذاتی ہے، انہوں نے کہاکہ ملک میں صاف وشفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کاکام ہے،من پسند نتائج کا ٹارگٹ دیا جا رہا ہے ایسا ہوا تو ناقابل تلافی نقصان ہو گا، اگر الیکشن فری اینڈفیئر نہیں ہوئے توالیکشن کمیشن کی ساکھ بہت متاثر ہو گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp