متنازع یوٹیوبر عادل راجا کی لندن میں گرفتاری و رہائی

بدھ 14 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اداروں کے خلاف  ہرزہ سرائی  کرنے والے یوٹیوبرعادل راجا کو لندن میں گرفتار کیا گیا تھا اور اب میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کو تفتیش کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔

عادل راجا کے وکیل مہتاب عزیز نے بتایا ہے کہ میرے مئوکل کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں ہیں، پولیس نے تحقیقات کے لیے ان کو 8 گھنٹے تک حراست میں رکھا۔

یاد رہے کہ عادل راجا کولندن میں بیٹھ  کر اداروں کے خلاف  ہرزہ سرائی  پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ریٹائرڈ میجر کے خلاف منگل کواسلام آباد کے تھانہ رمنا میں   مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔

یوٹیوبر عادل راجا کو شدت پسندی، انتشار، نفرت اور ریاست مخالف پروپیگنڈا پھیلانے پر گرفتار کیا  گیا۔

گزشتہ روز بھی سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پرریٹائرڈ میجر کی گرفتاری کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔ ان کے خلاف لندن میں پاکستانی حکام نے مختلف شکایات درج کرائی تھیں جس پر انہیں گرفتار کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریٹائرڈ میجر کو لندن میں بیٹھ کر پاکستانی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے ، نفرت انگیز ویڈیوز بنانے اور قیاس آرائیوں اور جھوٹے پراپیگنڈا پر مبنی وی لاگز کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

گزشتہ روز یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ لندن پولیس نے انہیں طلب کیا ہے تاہم اس حوالے سے مزید اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔

سابق میجر کے ایک قریبی دوست نذر محمد چوہان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ گرفتار نہیں ہیں بلکہ جیو فینسنگ سے بچنے کے لیے نا معلوم مقام پر روپوش ہیں۔

https://twitter.com/mchohan/status/1668674452131905536

لندن میں موجود سینئر صحافی مرتضٰی شاہ نے بھی ایک ٹویٹ کی ہے، جس میں دعویٰ کیا ہے کہ سابق فوجی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، انہوں نے لکھا کہ پاکستانی سفارتخانے کے بعض لوگوں نے اس خبر کی تصدیق بھی کی ہے۔

یوٹیوبر و ریٹائرڈ فوجی افسر کے خلاف پاکستان میں بھی انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے جبکہ لندن میں ان کے خلاف تازہ ترین شکایت 9 مئی کے واقعات سے متعلق کی گئی تھی۔

لندن پولیس نے عادل راجہ کی گرفتاری کے حوالے سے ابھی تک کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا۔

عادل راجا کون؟

عادل راجا پاکستان آرمی سے ریٹائرڈ میجر ہیں، جنہوں نے بعض ذاتی وجوہات کے باعث پاکستان آرمی سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

عادل راجا نے اپنے وی لاگز میں متعدد بار پاکستان آرمی کے خلاف بدعنوانی اور طاقت کا غلط استعمال کرنے کا انکشاف کیا ہے، انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ لینے کی وجہ بھی یہی بیان کی ہے۔

انہوں نے اپنے وی لاگز میں پاک آرمی کی جانب سے مختلف آپریشنز میں حصہ لینے اور انہیں کامیابی سے مکمل کرنے کا انکشاف بھی کیا۔

تاہم وہ پاک فوج سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد ہیومن رائٹس کمیشن کے ساتھ کام کرنے کے علاوہ یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فعال تھے۔

گزشتہ برس عمران خان کی حکومت جانے کے بعد سوشل میڈیا پر سابق وزیر اعظم عمران خان کے حق میں بولنے پر عوام میں انہیں مقبولیت ملی، جس کے بعد ان کو من گھڑت اور قیاس آرائیوں پر مبنی وی لاگز کرنے پر مختلف مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ سابق میجر گزشتہ برس اپریل میں اسلام آباد سے لاپتہ ہونے کے بعد لندن پہنچ گئے تھے، جہاں انہوں نے اپنے وی لاگز میں پاک فوج پر کڑی تنقید شروع کردی اور مختلف حاضر سروس فوجی افسران پر الزامات بھی عائد کیے۔

عادل راجا کے فرار کے بعد پاکستانی حکام ان کی منقولہ اور غیر منقولہ تمام جائیداد ضبط کر لی۔

یاد رہے کہ میجر ریٹائرڈ عادل راجا نے برطانیہ کی شہریت حاصل کرنے کے لیے سیاسی پناہ کی درخواست بھی دے رکھی ہے۔

یہ بھی واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں پاک فوج کے ایک سینیئر افسر نے متنازع  بیان پرریٹائرڈ میجر کے خلاف برطانوی ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامی سمجھے جانے والے ریٹائرڈ میجر نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل باجوہ پر ہارس ٹریڈنگ اور  ایک حاضر سروس بریگیڈیئر پر پی ٹی آئی کے خلاف انتخابی دھاندلی کرنے کے الزامات بھی عائد کیے تھے۔

برطانوی عدالت میں دائرمقدمے میں کہا گیا  کہ عادل راجہ نے 14 جون 2022 کو حاضر سروس فوجی افسر کے خلاف نفرت انگیز مہم کا آغاز کیا جس سے درخواست گزار کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔

انہوں نے  سوشل میڈیا پر جاری وی لاگز میں چوٹی کی پاکستانی ماڈلز اور اداکاراؤں پر بھی سنگین الزامات عائد کیے تھے اور ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ ایک ادارے کے پاس ان ماڈلز اور اداکاراؤں کی نازیبا ویڈیوز بھی موجود ہیں، جس پر بعدازاں انہوں نے معافی بھی مانگی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp