عمران خان کا ایک بار پھر آرمی چیف سے ملاقات کی خواہش کا اظہار

بدھ 14 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر آرمی چیف سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اُن سے کوئی مدد نہیں چاہیے۔ اپنے ملک کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا کہہ رہا ہوں کیوں کہ پی ڈی ایم سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کوئی اسٹیبلشمنٹ ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی۔ ملک کو قوم اکٹھا رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ہمارے کارکنوں پر جس طرح ظلم کیا جا رہا ہے ایسا تو اسرائیل فلسطینیوں اور بھارت کشمیریوں پر کرتا ہے۔ ایسا کرنے کے پیچھے جو سوچ ہے وہ بہت خطرناک ہے کیوں کہ ان کو کوئی خوف ہی نہیں کہ ہم نے اللہ کے حضور جوابدہ بھی ہونا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جو ملک اسلام کے نام پر بنا تھا وہاں پر اخلاقی قدریں پامال کی جا رہی ہیں۔ خواتین کا بھی کوئی خیال نہیں رکھا جا رہا۔ 15 ،15 سال کے بچوں کو بھی اٹھا کر لے گئے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس کو دیکھ کر مجھے حیرت ہوتی ہے کہ ایسا کرنے والوں میں کوئی شرم نہیں۔ شہریار آفریدی کا بھائی فوت ہوا تو اس کو جنازے پر نہیں جانے دیا گیا۔ ہمارے دور میں جب نواز شریف کی بیوی کا انتقال ہوا تو ہم نے جیل سے بھی 4 دن کے لیے جانے کی اجازت دی تھی۔

ملکی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والے قوم کے مجرم ہیں

عمران خان نے کہا کہ جن لوگوں نے ملکی تنصیبات کو نقصان پہنچایا وہ قوم کے مجرم ہیں اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہییں۔ ہم اس میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ہونے والے واقعات کا فائدہ تحریک انصاف کو نہیں ہوا۔ جن لوگوں کو فائدہ ہوا وہی اس کے ذمہ دار بھی ہیں کیوں کہ سب کچھ پلاننگ کے تحت کیا گیا۔ جب بھی آزادانہ تحقیقات ہوں گی حقائق سامنے آ جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز کو تو جیلوں میں سہولیات میسر تھیں حالانہ انہوں نے تو اربوں روپے کی چوری کی ہوئی ہے۔ آج ڈاکٹر یاسمین راشد کو اس گرمی میں جیل میں رکھا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں 9 مئی کا واقعہ حکومت اور اداروں کا منصوبہ تھا، عمران خان

انہوں نے سوال اٹھایا کہ تحریک انصاف چھوڑنے پر سارے گناہ کیسے معاف کیے جا رہے ہیں۔ اس وقت تحریک انصاف کو کریش کرنے کی منصوبہ کی جا رہی ہے مگر میرا یہ دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ کیا جا رہا ہے اس سے ہمارے اداروں کے خلاف نفرتیں بڑھ رہی ہیں جو دشمن کا ایجنڈا ہے۔ مجھ پر جو کیسز بنائے گئے ہیں ان کی وجہ سے دنیا میں ملک کا مذاق اڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں وکیل کے قتل کا مقدمہ مجھ پر درج کر دیا گیا اور جب مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا تو نامزد افراد کے خلاف مقدمہ کے لیے مجھ سے ثبوت مانگے جا رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اب میری بہن پر بھی ایک مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ اس نے جس وقت پراپرٹی خریدی تو پنجاب میں حمزہ شریف کی حکومت تھی اور ادائیگی بینک کے ذریعے کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب فوجی عدالتوں میں بھی کیس اسی لیے چلائے جا رہے ہیں تاکہ مرضی کے فیصلے دیے جا سکیں۔ میں ملٹری کورٹ میں بھی کیس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایک شخص کو باہر رکھنے کے لیے ملک کا نقصان کیا جا رہا ہے۔ کسی کو ملک کی کوئی فکر نہیں۔ کوئی بھی پی ٹی آئی کا لیڈر یہ کہہ دے کہ تحریک انصاف چھوڑ رہا ہوں تو قتل کیس بھی معاف ہو جاتے ہیں۔ ایسا تو بنانا ریپبلک میں ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp