ایمل ولی خان اور خرم دستگیر کا مصافحہ سوشل میڈیا پر زیر بحث کیوں؟

جمعرات 15 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ خصوصا ٹویٹر پر پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری تو عام بات ہے اورتوقع بھی یہی کی جاتی ہے کہ سیاسی جماعتوں کے کارکنان یا رہنما بس ایک دوسرے پر الزامات اور تنقید ہی کریں تاکہ سیاسی ماحول کی گرما گرمی برقرار رہے، ایسی میں اکثر دیکھا جاتا ہے کہ یہی سیاسی رہنما جب نجی محفلوں میں ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو سیاسی میدان کے برعکس بہت خوش اخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہیں جس کو اکثر منفی رنگ دیا جاتا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے جہاں اس بار موضوع گفتگو عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر ایمل ولی خان اور وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر ہیں۔ ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایمل ولی خان خرم دستگیر  سے گلے ملنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن خرم دستگیر کسی بات پر اصرار کرتے دیکھائی دے رہے ہیں۔

اس واقعہ کی ویڈیو کلپ ٹویٹر پر شئیر کرتے ہوئے صارف قاضی محمد طاہرنے لکھا ہمارے پشتون روایات میں ہے کہ ایک دوسرے سے جب ملتے ہیں تو
لیکن یہاں ایسا کیوں ہوا؟خرم دستگیر ایمل ولی کو گلے ملانے کی قابل نہی سمجھتا یا ایمل ولی کو اشارے میں اپنی نظر میںاس کا مقام بتاتا ہےیا کوئ اور وجہ ہے؟لیکن جو انداز خرم دستگیر نے اپنایا ہے قابل مذمت ہےگلے ملاتے ہیں.

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آیا اور ان صحافیوں کو مخاطب کیا گیا جنہوں نے ایمل ولی خان سے اس واقعے کے حوالے سے سوال کیا تھا ، ٹویٹر اکاؤنٹ پر اسی محفل کی ایک اور ویڈیو ٹویٹ کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایمل ولی خان اور خرم دستگیر ایک دوسرے سے گلے مل رہے ہیں۔ ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے اے این پی نے لکھا اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ترجمہ: اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو۔ ایمل ولی خان کے پاس اتنا وقت نہیں کہ وہ آپ جیسے انصحافیوں (پی ٹی آئی کے ورکرز) کو اس غیرضروری بات کا جواب دیں۔

ویڈیو پر مزید بحث آگے بڑھی تو کچھ صارفین ایسے بھی تھے جو ویڈیو پر تنقید کرنے الے صارفین پر برس پڑے ، ایک صارف نے لکھا یہ پوری کلپ دیکھ لو ، ملاقات کے خاتمہ کے بعد جب ایمل ولی جانے لگے تو وزیر موصوف چھوڑنے کے لئے ان کے ساتھ نیچے جارہے تھے ، لیکن ایمل ولی ان سے دفتر میں رخصت لینے کی کوشش کررہے ہیں، اور خرم دستگیر کو کہہ رہے ہیں کہ آپ بس یہاں رک جائیں،

اسی حوالے سےایک اور صارف نے لکھا ہم ہر چیز میں تفریق نفرت اور اختلاف ہی دھونڈتے۔ کوئ تبصرہ نہ بھی کرتے تو کیا نقصان ہوتا۔

 

گفتگو مزید آگے بڑھی تو کچھ صارفین نے مزاح کا سہارا لیتے ہوئے اس واقعے کو روٹین کا واقعہ کہا تو کچھ صارفین کا خیال تھا کہ یہ گلے ملنے کا ایک نیا سٹائل ہے۔ جہاں صارفین کا خیال تھا کہ نجی ملاقات پر تنقید نہیں ہونی چاہیے وہی کچھ صارفین ویڈیوکو غلط انداز میں شئیر کرنے پر صارفین کو تنقید کا نشانہ بناتے بھی نظر آئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp