نظام شمسی میں زمین سے 65 گنا بڑا سیارہ دریافت

جمعہ 16 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ماہرین فلکیات نے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو سائنس فکشن فلم سیریز ’اسٹار وارز‘ کے لیوک اسکائی واکر کے خیالی گھر ’ٹاٹوائن‘ سے ملتا جلتا ہے۔ یہ سیارہ زمین سے 65 گنا بڑا ہے۔

نظام شمسی میں دریافت ہونے والے اس ٹاٹوائن کے گرد گردش کرنے والے 2 سیارے پائے جاتے ہیں۔ ان سیاروں میں سے کسی ایک کی سطح پر کھڑے کسی شخص کو آسمان میں 2 سورج نظر آئیں گے اور لیوک اسکائی واکر کی طرح ہی 2 سورج غروب ہوتے ہوئے بھی نظر آئیں گے۔

ایک ہی نظام شمسی میں ستاروں کے ایک جوڑے کے گرد چکر لگانے والی یہ نئی ٹاٹوائن دنیا دوسری بار دریافت ہوئی ہے۔ اس سے اس بات کا مزید ثبوت ملتا ہے کہ اسٹار وارز سیریز جیسی دنیا انسانی تصور سے کہیں زیادہ آگے ہے۔

 یہ سیارہ اتفاقاً اس وقت دریافت ہوا جب محققین نے ’بی ای بی او پی-1 بی‘ نامی ایک علیحدہ سیارہ کا جائزہ لینے کی کوشش کی، جو انہوں نے پہلے ہی بائنری ستاروں کے نظام کے گرد چکر لگاتے ہوئے دریافت کیا تھا، یہ سیارہ ہماری زمین سےتقریباً 1320 نوری سال کی دوری پر واقع ہے۔ نیچر فلکیات جرنل کے مطابق اس عمل کے دوران ماہرین فلکیات نے ’بی ای بی او پی-1 سی ’ کو نظام شمسی کا دوسرا بڑا سیارہ قرار دیا۔

بیبوپ-1 سی کے بارے میں دریافت کیا گیا ہے کہ وہ سورج کے گرد 215 دن گردش کرتا ہے اور اس کی کمیت یعنی حجم زمین سے 65 گنا یا مشتری سے تقریباً 5 گنا زیادہ ہے۔ اگرچہ بیبوپ -1 سی کا اصل سائز معلوم نہیں ہے لیکن سائنس دانوں نے اس کی کمیت کا حساب لگایا ہے تاکہ اس بات کی بالائی حد مقرر کی جاسکے کہ اسی نظام میں پایا جانے والا دوسرا اندرونی سیارہ کتنا بڑا ہوسکتا ہے۔

کیپلر-16 بی نامی سیارہ سنہ 2011 میں دریافت کیا گیا تھا جب کہ کیپلر 47، جو 2012 میں دریافت کیا گیا تھا۔ کیپلر 47 کی دریافت سے قبل ماہرین فلکیات کی اکثریت کا خیال تھا کہ متعدد سیاروں والے بائنری ستارے نظام شمسی کا حصہ نہیں ہوسکتے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ستاروں کے ایک دوسرے کو اپنی طرف کھینچنے کے عمل یعنی کشش ثقل کے باعث ہونے والی تبدیلیاں سیاروں کو آپس میں ٹکرانے یا ان کو مدار سے باہر پھینکنے پر مجبور کر سکتی ہیں۔ سیاروں کی گردش کو مزید سمجھنے کے لیے محققین ’بی ای بی او پی –1 ‘ نظام کی مزید تحقیقات جاری رکھیں گے.

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp