پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں اتوار کی سہ پہر سے اچانک آندھی اور تیز بارش سے دیواریں اور چھتیں گرنے سے 5 افراد جاں بحق جبکہ 27 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
کمشنر بنوں ڈویژن نے بتایا ہے کہ چھتیں اور دیواریں گرنے کے ساتھ آسمانی بجلی گرنے سے حادثات پیش آئے ہیں جس کے باعث بنوں میں 3، لکی مروت میں ایک شخص جاں بحق ہوا ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں بھی ایک خاتون زندگی کی بازی ہار گئی ہے۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال میں ایک اور خلیفہ گل نواز اسپتال میں 2 لاشیں لائی گئی ہیں۔ ہنگامی صورت حال کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ مزید نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ متاثرین کو ریلیف کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب پشاور میں بھی بچے سمیت 2 افراد کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا کے مطابق بنوں اور لکی مروت سے نقصانات کی زیادہ رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔
شدید بارش کی وجہ سے بڈھ بیر ماموں زئی، بڈھ بیر گلبہار میں دیوار گرنے کا واقعہ پیش آیا جبکہ نشتر آباد کامرس کالج کے ساتھ مسجد کا شیڈ گر گیا۔ اس کے علاوہ گورنر ہاؤس میں درختوں کے گرنے کا واقعہ بھی پیش آیا۔
ترجمان ریسکیو بلال فیضی نے وی نیوز کو بتایا کہ طوفان اور تیز بارشوں سے بنوں کے مختلف علاقوں سے دیواریں و چھتیں گرنے کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جو لوگ زخمی ہوئے ہیں انہیں ابتدائی طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ علاقہ سورانی میں بارش کے باعث دیوار گرنے سے 3 بچے زخمی ہو ئے۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع لکی مروت کی تحصیل نورنگ میں تیز بارش سے پولیس اسٹیشن کے سامنے برآمدہ کی چھت گر گئی جس سے ایک شخص زخمی ہو گیا۔ جبکہ منجیوالا کے قریب تیز آندھی کی وجہ سے پشاور سے کراچی جانے والا ٹرک بے قابو ہو کر الٹ گیا جس میں ایک شخص زخمی ہوا جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
طوفان سے پشاور کے علاقے بڈھ بیر ماموں زئی میں بھی گھر کی دیوار گرگئی جس سے خاتون اور بچہ زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پشاور میں گرد آلود آندھی چل رہی ہے جس کے باعث مختلف علاقوں میں درخت جڑوں سے اکھڑنے سمیت بورڈز گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تیز آندھی کے باعث بجلی بھی معطل رہی۔
یہ بھی پڑھیں تباہ کن بارشیں: خیبر پختونخوا کے 3 اضلاع میں ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی
واضح رہے کہ 10 جون کو بھی خیبر پختونخوا کے 3 اضلاع میں طوفان اور بارشوں سے بڑے پیمانے تباہی ہوئی تھی۔
طوفان اور بارشوں کے باعث بنوں، لکی مروت اور کرک میں 32 افراد جاں بحق جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
قدرتی آفات سے 100 سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے تھے جبکہ 100 سے زائد گھروں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔