پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر عبدالعلیم خان کی نجی ٹی وی میں کی گئی گفتگو پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
تحریک انصاف کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عبدالعلیم خان نے عمران خان اور ان کی اہلیہ سے متعلق غیر اخلاقی گفتگو کی، پی ٹی آئی کے ایک منحرف رکن کے منہ سے نکلنے والے الفاظ اس کی سیاسی شکست کی گواہی دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں چیئرمین عمران خان کی سرپرستی میں کام کرنے والا شخص آج بغض عمران میں مبتلا ہوچکا ہے۔ علیم خان کی تحریک انصاف سے علیحدگی کی وجہ عمران خان سے کرپشن کی مد میں ناجائز ریلیف کا مطالبہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ علیم خان نے غریب عوام کی زمینوں پر قبضے کے ذریعے غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم قائم کی جس سے 10سے 15 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔ نجی ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر 50 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کو یہ دکھ ستا رہا ہے کہ عمران خان نے کرپشن کیس میں ان کو تحٖفظ کیوں فراہم نہیں کیا۔ غریب عوام کے اربوں روپے لوٹ کر قبضہ مافیاکا سرغنہ آج پیسے کے زور پر لوگوں کی کردار کشی کررہاہے۔
سیاست سے الگ تھلک خاتون بارے گفتگو افسوسناک ہے
پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق عبدالعلیم خان کی سیاست سے بالکل الگ تھلگ، ایک مذہبی اور باپردہ خاتون کے بارے میں گفتگو افسوسناک ہے۔ ضمیر فروشی کی منڈی کے نیتجے میں تخلیق ہونے والی کنگز پارٹی مکمل طور پر فلاپ ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی تنخواہ پر پلنے والا چینل پیشہ ورانہ اصولوں کو یکسر فراموش کر کے مسلسل تحریک انصاف کے خلاف پروپیگینڈا میں مصروف ہے۔
ترجمان نے کہا کہ مائنس عمران خان فارمولے کے تحت اب ’ریلو کٹوں‘ کے ذریعے عمران خان کی ذاتیات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ علیم خان سمجھتے تھے کہ ان کے بغیر تحریک انصاف چل نہیں سکتی جو محض ان کی خام خیالی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بیہودگی اور بےشرمی کے ایجنڈے پر جمع ہونے والا سیاسی کوڑا کرکٹ آج اپنے انجام سے دوچار ہے۔ لوٹوں کے ذریعے شروع کی جانے والی پروپیگینڈا مہم ہر قدم پر ناکام ہو گی۔
پی ٹی آئی انتخابات کے لیے پہلے سے بڑھ کر تیار ہے
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف الحمدللہ عوام میں مزید مقبول اور انتخابی میدان کے لیے پہلے سے بڑھ کر تیار ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز عبدالعلیم خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں جب اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل عاصم منیر نے عمران خان کو ان کی اہلیہ (بشریٰ بی بی) کی کرپشن کی داستانیں سنائیں تو عمران خان نے کہا کہ آپ نے میری بیوی کو کرپٹ کہہ کر ریڈ لائن کراس کی ہے اور پھر ان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
عبدالعلیم خان کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی، فیض حمید، فرح گوگی،اعظم خان اور ملک ریاض کا گینگ آف فائیو تھا۔ ملک ریاض نے بطور رشوت بشریٰ بی بی کو تحفے دیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جنرل فیض کو ’کچھ‘ بنانا تھا اور وہ آرمی چیف بننے کے لیے ہی سب کچھ کر رہے تھے۔ اسی وجہ سے عمران خان جو بھی چاہتے تھے اس پر عملدرآمد جنرل فیض ہی کرتے تھے۔
عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ وزیر تو دور کی بات سیکریٹرز کی تقرریوں کے لیے بھی تصاویر بشریٰ بی بی کو دکھائی جاتی تھیں اور وہ عملیات کی بنیاد پر فیصلہ کرتی تھیں۔