امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کے دورہ چین کے موقع پر دونوں ممالک نے تعلقات معمول پر لانے کے لیے بات چیت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ عالمی میڈیا دونوں ممالک کے مابین برف پگھلنے کے عمل کو مثبت پیشرفت قرار دے رہا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘کے مطابق انٹونی بلنکن گزشتہ 5 برس میں چین کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ امریکی سفارت کار ہیں، انہوں نے اپنے چینی ہم منصب سے ساڑھے 7 گھنٹے تک بات چیت کی، اس دوران عشائیے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس بات چیت کو واضح، ٹھوس اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا انٹونی بلنکن نے غلط فہمیوں اور بدگمانیوں کو کم کرنے کے لیے تمام مسائل میں سفارت کاری کی اہمیت اور رابطے کے کھلے ذرائع فعال رکھنے پر زور دیا ہے۔
چینی وزیر خارجہ چن گانگ نے بھی امریکا کا دورہ کرنے کی ہامی بھرلی ہے، دونوں وزرائے خارجہ دنیا کی 2 سب سے بڑی معاشی قوتوں کے درمیان پروازوں کی تعداد بڑھانے کے لیے بھی مل کر کام کریں گے جو کورونا وبا کے بعد سے انتہائی کم ہو چکی ہیں۔
انٹونی بلنکن آج دورے کے دوسرے روز بھی ملاقاتیں کریں گے اور روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کریں گے، دورے کے پہلے روز ہونے والی ملاقات کے بارے میں انٹونی بلنکن اور چن گانگ نے کوئی لب کشائی نہیں کی۔ سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ کے مطابق چن گانگ نے انٹونی بلنکن کو بتایا کہ امریکا اور چین کے درمیان تعلقات سفارتی تعلق قائم ہونے کے بعد سے پست ترین سطح پر ہیں، یہ دونوں ممالک کے بنیادی مفادات کے مطابق نہیں ہے اور نہ ہی یہ عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترتا ہے۔
تاہم انہوں نے تائیوان کے حوالے سے انٹونی بلنکن کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے، یہ چین امریکا تعلقات کو درپیش سب سے اہم مسئلہ اور سب سے نمایاں خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ انٹونی بلنکن گزشتہ روز دورہ چین کے لیے بیجنگ پہنچے تھے، رواں برس فروری میں ایک مشتبہ چینی جاسوس غبارے کی امریکی فضائی حدود میں پرواز کے بعد یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا تھا۔ جنوری 2021 میں جو بائیڈن کا بطور امریکی صدر عہدہ سنبھالنے کے بعد انٹونی بلنکن چین کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ ترین امریکی سرکاری عہدیدار ہیں۔کہا جا رہا ہے کہ انٹونی بلنکن کا دورہ آنے والے مہینوں میں سیکریٹری خزانہ جینٹ ییلن اور سیکریٹری تجارت جینا ریمونڈو کے ممکنہ دورے سمیت مزید دوطرفہ ملاقاتوں کی راہ ہموار کرے گا۔
انٹونی بلنکن کا دورہ رواں برس کے آخر میں کثیرالجہتی سربراہی اجلاس میں شی جن پنگ اور جو بائیڈن کے درمیان ملاقات کی راہ بھی ہموار کر سکتا ہے۔ 2 روز قبل جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ آئندہ چند ماہ میں چینی صدر سے ملاقات کے لیے پُرامید ہیں۔