وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج پاکستان کو شدید مالی چیلنجز کا سامنا ہے۔ قوم اگر مصمم ارادہ کر لے تو مشکلات سے نکلنا کوئی بڑی بات نہیں اور پھر کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں ’پرائم منسٹر نیشنل انوویشن ایوارڈز‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں چین پاکستان کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے۔ 2 روز قبل ایک ارب ڈالر پاکستان کو دیے گئے۔
مزید پڑھیں
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں قرضوں سے جان چھڑانی چاہیے۔ پاکستان کا قابل اعتبار دوست چین کہتا تو نہیں مگر ان کے چہرے سوال کرتے ہیں کہ ہم کب تک قرض لیتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لوگ کہتے ہیں کہ پنجاب میں آپ کا دوربہت اچھا تھا مگر مرکز میں ایک سال کے دوران کیا کِیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس کا جواب دینے کے لیے لمبا چوڑا وقت چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم ضرور پاکستان کی تاریخ بدلیں گے اور قرضوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ صرف شعر اور مرثیے پڑھنے سے تبدیلی نہیں آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے جن سے استفادہ کر کے ہم مشکلات سے نکل سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین سمجھ گیا کہ پاکستان مشکل میں ہے اور ہمیں اس کا ہاتھ تھامنا ہوگا۔ اس کے علاوہ سعودی عرب، یو اے ای اور قطر بھی پاکستان کی مدد کر رہے ہیں لیکن اگر ہم اپنے دوستوں کے بارے میں دشنام طرازی کریں تو اس سے بڑی دشمنی کیا ہو گی جیسا کے کچھ عرصہ قبل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مل کر پاکستان کو کھویا ہوا پاکستان واپس دلائیں گے۔ اگر ہم فیصلہ کر لیں تو دنیا بھر میں ہمارا مقام بلند ہوگا اور سبز پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم ارادہ کر لیں تو پھر دنیا میں کہیں بھی جانے پر ایسا نہیں ہو گا کہ کوئی کہے کہ یہ مانگنے آ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔ وہی قومیں ترقی کرتی ہے جن کی نوجوان نسل کے ہاتھوں میں ایک ہنر ہوتا ہے۔ ہمارے نوجوان ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب میں وزیر اعلیٰ تھا پنجاب تو اسکل ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی اور ہونہار بچوں بچیوں کو تربیت دی۔ اس کے علاوہ میرٹ پر نوجوانوں کو لیپ ٹاپس تقسیم کیے گئے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرا اگر بس چلے تو اس قوم کے ہر ہونہار بچے کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہونا چاہیے۔