وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کی مدت 19 جون کو مکمل ہونے پر کمیٹی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا۔
اس حوالے سے وزارت بین الصوباٸی رابطہ نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی 19جون کو شب 12 بجے ختم ہوگٸی تھی جس کے بعد اس کے سربراہ نجم سیٹھی سمیت تمام ممبران غیر فعال ہو گٸے تھے۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کو اب فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نے ذکا اشرف اور مصطفیٰ رمدے کو پی سی بی گورننگ بورڈ کے لیے نامزد کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے خود کو چیئرمین کرکٹ بورڈ کی دوڑ سے الگ رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ صورتحال میں وہ اس عہدے کے امیدوار نہیں ہیں۔
یوں نجم سیٹھی نے وی نیوز کی 9 جون کو شائع ہونے والی خبر کی تصدیق بھی کر دی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ نجم سیٹھی کو مذکورہ عہدے پر توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا بنیادی سبب یہ تھا کہ حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے چیئرمین پی سی بی کے لیے ذکا اشرف کا نام تجویز کیا تھا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں نجم سیٹھی نے لکھا تھا کہ ’میں شہباز شریف اور آصف زرداری کے درمیان تنازع کا سبب نہیں بننا چاہتا، اس طرح کا عدم استحکام پی سی بی کے لیے بھی ٹھیک نہیں، موجودہ صورتحال میں اب میں چیئرمین شپ کا امیدوار نہیں ہوں۔‘
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملے پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ کئی روز سے تنازع چلا آ رہا تھا۔ ن لیگ چاہتی تھی کہ نجم سیٹھی کرکٹ بورڈ کے معاملات کو بہتر انداز سے چلا رہے ہیں اس لیے انہیں ہی برقرار رکھا جائے جب کہ پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کا حق ہے۔
دریں اثنا پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی نے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں نجم سیٹھی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کی منظوری دی۔
بورڈ آف گورنرز کمپوزیشن کچھ اس طرح ہوگی کہ اس کے پیٹرن کے طور پر 2 افراد نامزد ہوں گے، 4 علاقائی نمائندے پشاور، لاہور، کراچی اور راولپنڈی سے ہوں گے جب کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ، سوئی سدرن گیس کمپنی، پاکستان واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور اور خان ریسرچ لیبارٹری کا ایک ایک نمائندہ نامزد ہوگا۔
مینجمنٹ کمیٹی کی تحلیل اور نئی باڈی کے انتخاب تک پی سی بی الیکشن کمشنر کمیٹی کے چیئرمین کے اختیارات سنبھالیں گے۔