پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے، سابق وفاقی وزیر غلام سرورخان کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان کے ساتھ ان کے بیٹے منصور حیات خان اور بھتیجے عمار صدیق کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ غلام سرور خان 9 مئی کے واقعات میں مطلوب تھے۔ ان کو اسلام آباد کے علاقے ایف 8 میں دوست کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں
پولیس حکام کے مطابق ملزمان کے خلاف اسلام آباد، ٹیکسلا اور راولپنڈی میں مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ جڑواں شہروں کی پولیس غلام سرور کی گرفتاری کے لیے ان کے مختلف ٹھکانوں پر چھاپے مارتی رہی ہے، ٹیکسلا میں ان کے دفاتر اور پیٹرول پمپ بھی سیل کر دیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق غلام سرور ایف ایٹ میں اپنے دوست کے گھر ایک میٹنگ کے لیے گئے تھے، لیکن پولیس کو اس کی اطلاع ملی تو چھاپا مار کر انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
یہ آپریشن جڑواں شہروں کی پولیس نے مل کر کیا، سابق وزیر کو مقدمات میں عدالت میں پیش کیا جائے گا، تاہم یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے کہ انہیں اسلام آباد کی مقامی ماتحت عدالت میں پیش کیا جائے گا یا راولپنڈی منتقل کیا جائے گا۔