وزیراعظم شہبازشریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقعہ پر تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کی کشمیر پالیسی میں جدت اور طاقت کا امتزاج پیدا کرنا ہوگا ۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا۔ پوری پاکستانی قوم اور کشمیری عوام نے یکجہتی کے اس دن پر قومی اتحاد کا واضح پیغام دیا ہے۔
وزیراعظم نے یاد دلایا کہ 2019 میں وزیراعظم مودی نے مقبوضہ کشمیر کو اس کی خصوصی حیثیت سے محروم کرتے ہوئے مقبوضہ وادی کو کھلی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے۔ 75 سال میں کشمیر میں لاکھوں مسلمان شہید کیے گئے۔مسلمان یکسوئی سے کام کریں تو وہ دن دور نہیں جب ہر ظلم کا حساب لیا جا سکے گا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومتوں نے ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی۔تمام جماعتوں کا اتحاد دیکھ کر بھارت یقیناً پریشان ہو گا۔کشمیریوں کے ساتھ ہونے والا وحشیانہ اور غیر انسانی سلوک زیادہ دیر تک جاری نہیں رہے گا اور کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔
مظفر آباد میں قانون ساز اسمبلی سے اپنے خطاب میں وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ بھٹو صاحب نے کہا تھا گھاس کھائیں گے لیکن کشمیر کو آزاد کرائیں گے۔ کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
شہباز شریف کے مطابق اس وقت ملک کو سنگین اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف والے حساب مانگ رہے ہیں۔ ان کا وفد ایک ایک چیز دیکھ رہا ہے۔ کشمیر کو آزادی سے ہمکنار کرنے کے لیے معاشی طاقت بھی ضروری ہے۔ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اور معاشی استحکام پیدا کرنا ہوگا۔
اس سے قبل مظفر آباد پہنچنے پر وزیر اعظم شہباز شریف اپنے وفد اور وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس اور اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے ہمراہ یادگار شہدا کشمیر پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر پیش کی۔ بعد ازاں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی آمد کے موقعہ پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔