امریکی ریاست الینوائے کے شہر شکاگو کی ’اینڈوکرائن سوسائٹی‘ کے سالانہ اجلاس میں پیش کی گئی تحقیقتی رپورٹ کے مطابق سماجی تنہائی ہڈیوں کی صحت پر نقصان دہ اثر ڈال سکتی ہے۔
سماجی تنہائی نفسیاتی تناؤ کی ایک قوی شکل ہے، یہ خاص طور پر بوڑھوں حتیٰ کہ بالغوں میں صحت کی خرابی کا باعث بنتی ہے۔ نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تنہائی ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بھی بنتی ہے۔
مینی ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ ان اسکاربورو کی اہم محقق ریبیکا ماؤنٹین کا کہنا ہے تنہائی لوگوں میں صحت کی بہت سی حالتوں کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے، دماغی صحت کی خرابی بھی اس میں شامل ہے۔
ماؤنٹین کے مطابق طبی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ نفسیاتی تناؤ اور دماغی صحت کی خرابیاں ہڈیوں کے فریکچر کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس طرح تنہائی بوڑھوں اور بالغوں میں ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔
نئی تحقیق میں محققین نے بالغ چوہوں کو سماجی تنہائی کے مرحلہ سے گزارا، ایک چوہے کو ایک پنجرے میں قید تنہائی سے گزارا، دوسری طرف ایک پنجرے میں 4 چوہوں کو 4 ہفتوں تک قید کیا گیا۔ جب ان چوہوں کو آزاد کیا گیا تو قید تنہائی والے چوہوں کی ہڈیاں کمزور پائی گئیں، تنہا رکھے گئے نر چوہوں کی ہڈیوں کی معدنی کثافت میں کمی پائی گئی تاہم مادہ چوہوں میں یہ تبدیلی نہیں پائی گئی۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سماجی تنہائی کا نر چوہوں کی ہڈی پر ڈرامائی طور پر منفی اثر پڑتا ہے لیکن یہ مختلف میکانزم کے ذریعے یا مادہ چوہوں میں مختلف ٹائم فریم میں کام کر سکتا ہے۔
انسانی ڈیٹاسیٹس میں سماجی تنہائی کے اثرات کو تلاش کرنے کے علاوہ یہ تحقیقاتی ٹیم چھان بین کرے گی کہ کس طرح سماجی تنہائی ہڈیوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔