پاکستان میں نوجوانوں میں بڑی آنت کے کینسر کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، بڑی آنت کے کینسر کی وجہ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال ہے، غذا میں نمایاں تبدیلی سے بھی کینسر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے ملک میں بڑھتے سرطان کے کیسز کی پہلی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق گزشتہ 5 برس میں کینسر کے 2 لاکھ 69 ہزار 202 کیسز رپورٹ ہوئے، سرطان کے مریضوں میں خواتین کی زیادہ تعداد ہے۔ 53 اعشاریہ 61 فیصد خواتین جبکہ 46 اعشاریہ 7 فیصد مرد اس موذی مرض کا شکار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 45 اعشاریہ 13 فیصد، سندھ میں 26 اعشاریہ 83 فیصد، خیبر پختونخوا میں 16 اعشارہ 46 فیصد، بلوچستان 3 اعشاریہ 52 سرطان کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
بڑی آنت کا کینسر پہلے، منہ کا کینسر دوسرے ، تیسرے پر جگر، چوتھے پر چھاتی اور پانچویں پر پروسٹیٹ کا سرطان عام ہے۔ مردوں میں سب سے زیادہ منہ، پھر جگر، بڑی آنت، پھیپڑوں اور پھر پروسٹیٹ کا سرطان عام ہے۔ خواتین میں سب سے زیادہ چھاتی، اووری، منہ، سروکس اور پھر بڑی آنت کا سرطان عام ہے۔ بچوں میں خون کا سرطان اور نو عمروں میں ہڈیوں کا سرطان عام ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر 4 افراد میں سے 3 افراد منہ کے کینسر کا شکار ہیں۔ سندھ، کے پی کے اور بلوچستان میں زیادہ نسوار کا استعمال منہ کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔