آئندہ الیکشن میں ہم اپر پنجاب میں ن لیگ سے جب کہ جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی کے ساتھ ملکر الیکشن لڑیں گے۔ مونس الٰہی کو ٹوئٹر کے بجائے اپنے والد کے مقدمات پر توجہ دینی چاہیے۔ فواد چوہدری سمیت استحکام پارٹی کے لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وی نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ کے سینیئر رہنما چوہدری شافع حسین نے دعویٰ کیا کہ آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ق پنجاب سے 25 کے قریب سیٹس نکالنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
انتخابی اتحاد ن لیگ اور پی پی سے ہوگا
ان کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب میں بہت ورکنگ کر رہے ہیں، ہمارا انتخابی اتحاد ن لیگ کے ساتھ بھی ہوگا اور پیپلزپارٹی کے ساتھ بھی ہوگا۔ ن لیگ کے ساتھ اپر پنجاب میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں گے جبکہ جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی کے ساتھ الائنس بنا کر الیکشن لڑیں گے۔ چوہدری شافع کے مطابق دونوں جماعتوں کے ساتھ یہ بھی طے کیا جائے گا کہ کچھ حلقے اوپن رکھے جائیں۔
استحکام پاکستان پارٹی سے لوگ مسلم لیگ ق میں آنا چاہتے ہیں
استحکام پاکستان پارٹی سے متعلق سوال پر چوہدری شافع کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی سے اتحاد تو نہیں البتہ استحکام پارٹی کے لوگ مسلم لیگ ق میں آنا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری رابطے میں ہیں
پاکستان مسلم لیگ کے رہنما نے انکشاف کیا کہ فواد چوہدری ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ پہلا رابط 9مئی کے بعد فواد چوہدری کے ساتھ ہوا تھا وہ آنا چاہتے ہیں تو ہم انکو ویلکم کریں گے۔ انہوں ایک بار پھر کہا کہ استحکام پارٹی کے بہت سے لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں کچھ لوگ جلد مسلم لیگ ق کو جوائن کریں گے۔
مزید پڑھیں
ہم پرویز الہی کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کر رہے
سینیئر رہنما پاکستان مسلم لیگ چوہدری شافع حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چوہدری شجاعت کی فیملی یا محسن نقوی نے پرویز الٰہی کے اوپر کیسز نہیں بنوائے اور نہ ہی ہم نے انہیں جیل میں ڈالا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی انتقامی کارروائی نہیں کر رہے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے کوئی انتقام لے رہے ہیں۔
پرویز الٰہی ہمارے خاندان کا حصہ ہیں
ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی تو ہمارے رشتے دار ہیں، ہم تو مخالفین کے خلاف بھی اس طرح کی کاروائیاں نہیں کرتے۔ مجھے تو ایک ماہ پہلے پتا چل کہ پرویز الٰہی پر کون کون سے کیسز ہیں۔ وہ ہمارے خاندان کا حصہ ہیں اور چوہدری شجاعت حسین نے تو کہا وہ ق لیگ کا بھی حصہ ہیں۔
چوہدری شجاعت نے پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی چھوڑنے کا کہا
اس سوال پر کہ کیا چوہدری شجاعت حسین نے پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی چھوڑنے کا کہا تھا؟ چوہدری شافع حسین نے انکشاف کیا کہ جب جیل میں چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کی ملاقات ہوئی تو چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف چھوڑ دو اور مسلم لیگ ق کو دوبارہ جوائن کر لو۔
مونس الٰہی کو چاہیے کہ والد کے کیسز کی پیروی کریں
چوہدری شافع کہتے ہیں کہ ہمارے دروازے پرویز الٰہی کے لیے کھولے ہیں، وہ مسلم لیگ ق میں آنا چاہتے ہیں تو وہ آسکتے ہیں مونس الٰہی خود باہر بیٹھے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ والد کے کیسز کی پیروی کریں۔
ہم نے پرویز الٰہی کو جیل میں بی کلاس دلوائی
چوہدری شافع کے مطابق ہم نے پرویز الٰہی کو جیل کے اندر بی کلاس دلوائی، جس کو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک مثبت بات ہے۔
آبائی حلقے پرویز اور مونس الٰہی سے واپس لیں گے
ایک سوال کے میں چوہدری شافع حسین کا کہنا تھا کہ گجرات کے جو حلقہ ان کے دادا چوہدری ظہور الٰہی اور چوہدری شجاعت کے پاس تھا وہ 2018ء میں پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے لے لیا تھا، لیکن اب کی بار ایسا نہیں ہوگا، اب کی بار میں اس حلقے سے ایم پی اے کی سیٹ پرالیکشن لڑوں گا اور چوہدری سالک حسین اس حلقے سے ایم این اے کا الیکشن لڑیں گئے۔
خاندان میں فیصلہ ہوگیا ہے کہ سیاست اپنی اپنی
ہمارے خاندان میں ایک سال پہلے سے فیصلہ ہوگیا تھا کہ خاندان میں اختلافات نہ بڑھیں تو یہ سوچ لیا گیا تھا کہ خاندان اپنی جگہ سیاست اپنی اپنی ہونی چاہیے اور یہ ہی ہورہا ہے۔
عوام کو ریلیف نہ ملا تو صورتحال خراب ہوگی
پاکستان مسلم لیگی رہنما نے اس سوال کے جواب میں کہ وقت آنے والے الیکشن میں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک توڑ لیں گئے؟ جواب دیا کہ ہم اب عوام میں ایک بیانیہ بنائیں گے کہ جو مہنگائی اور لوٹ مار ہوئی ہے وہ عمران خان کی وجہ سے ہوئی۔ اس بیانیے کو لیکر ہم آگے چلیں گے۔ عوام کے سامنے تمام چیزیں رکھیں گے۔
چوہدری شافع حسین کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں مہنگائی تو ہوئی ہے ہم حکومت کے اتحادی بھی ہیں اور جب اتحادی جماعتوں کی میٹنگز ہوتی ہیں تو چوہدری شجاعت حسین یہ کہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف دیں ،عوام کو ریلیف نہ ملا تو صورتحال خراب ہوگی۔
عثمان بزدار کے دور میں کوئی کام نہیں ہوا
عثمان بزدار سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار پر نیب اور اینٹی کرپشن کے کیسز ہیں۔ ان کے دور میں پنجاب میں کوئی کام نہیں ہوا 6 ہسپتال بنانے کا وعدہ کیا گیا وہ بھی نہیں بنائے گئے، اب انہیں مختلف کیسز کا سامنا ہے وہ اپنے کیسز سے کلیئر ہوجائیں تو دیکھیں گے کہ انہیں پارٹی میں لینا ہے یا نہیں۔