پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ زرداری اور شریف خاندان جب سے سیاست میں آئے ہیں پاکستان کی ترقی کو ریورس گیئر لگ گیا۔
اتوار کو ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ جس راستے پر یہ فاشسٹ ہمیں لے کر جا رہے ہیں یہ تباہی کا راستہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میرا آرمی چیف سے بات کرنے کا مقصد یہ نہیں کہ مجھ پر کوئی پریشر ہے بلکہ مجھے اپنے ملک کی فکر ہے اس لیے بات چیت کا کہہ رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ روس سے سستے تیل کی خریداری کے لیے ہم نے معاملات طے کر لیے تھے مگر ساتھ ہی تحریک عدم اعتماد آ گئی۔
اللہ نے انسان کو حکم دیا ہے کہ زمین پر عدل قائم کرو
عمران خان نے کہا کہ اللہ نے انسان کو حکم دیا ہے کہ میری زمین پر عدل اور انصاف قائم کرو۔ جہاں انصاف نہ ہو وہاں لوگ غلام بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کے انڈیکس میں ہم 129 ویں نمبر پر تھے اور 9 مئی کے کریک ڈاؤن کے بعد ہم بنانا ریپبلک بن گئے ہیں۔ جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں جنگل کا قانون ہوتا ہے اور جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا سسٹم چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی تو یہاں پر سرمایہ کاری کیسے ہو گی۔ بلکہ اگر کوئی اوورسیز پاکستانی باہر بیٹھ کر سسٹم پر تنقید کرتا ہے اس کے رشتہ داروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کی پوری قوم مذمت کرتی ہے۔ میں اپنی عدلیہ سے کہتا ہوں کہ خدا کے واسطے آزادانہ انکوائری کریں اور اس ملک کو بچائیں۔
قانون کی حکمرانی ہو گی تو سرمایہ کاری آئے گی
ان کا کہنا تھا کہ جس وقت ہم اس ملک میں قانون کی حکمرانی لے آئے تو اوورسیز پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کریں گے اور ہماری معیشت اٹھ جائے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ جو لوگ اس وقت حکومت میں ہیں انتخابات سے قبل ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں تاکہ یہ بعد میں بھاگ نہ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے کیسز معاف کروا رہے ہیں کوئی ان سے پوچھے تو سہی کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو شخص یہ کہہ دے کہ میں پی ٹی آئی چھوڑ رہا ہوں اس کے سارے کیسز معاف کر دیے جاتے ہیں۔ پولیس کو غلط طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ خون کے آخری قطرے تک اس ظلم کا مقابلہ کرتا رہوں گا۔ میں اپنی قوم سے بھی کہتا ہوں کہ ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ظلم کے خلاف جدوجہد کو جہاد قرار دیا ہے۔ یہی وقت ہے کہ اپنے ملک کو بچانے کے لیے تیاری کریں۔