معروف اداکار،گلوکار، کامیڈین اور میزبان محسن عباس حیدر نے وی نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران انکشاف کیا ہے کہ ان کے گھر میں ٹی وی ہے نہ وہ ٹی وی دیکھتے ہیں۔ 20 برسوں سے ڈراموں میں کام کرنے والے اداکار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ اپنے مداحوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی چاہتے ہیں کیونکہ وہ خود ٹی وی نہیں دیکھتے، بلکہ ان کے گھر میں ٹی وی سرے سے ہے ہی نہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ 10 سال ریڈیو میں کام کرتے رہے مگر ریڈیو سننے کی عادت نہ اپنا سکے۔ ٹی وی نہ دیکھنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ طویل ویڈیوز نہیں دیکھ سکتے، ہاں فلمیں ضرور دیکھتے ہیں۔
کراچی کب ، کیسے اور کیوں آئے ؟
میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ انجینئر، ڈاکٹر یا پائیلٹ بنوں گا۔ مجھے نہیں پتا تھا کہ میں کیا بننا چاہتا ہوں اور جب پتہ چلا تو بیگ لیکر کراچی آگیا،اس کا مطلب ہے کہ میں اداکاری کے لیے بنا ہوں۔
فلم ‘دادل’ میں مرکزی کردار کیوں چھوڑا؟
اداکار محسن نے بتایا کہ فلم ‘دادل ‘ میں سرمد سے ملتا جلتا کردار وہ پاکستانی فلم ‘باجی ‘میں کر چکے ہیں ۔ انہوں نے کچھ اور کرنے کا سوچا جو انہیں اسکرپٹ پڑھتے ہوئے ‘جبران جبرو ‘ کے کردار میں مل گیا اور انہوں نے یہ کردار نبھانے کا فیصلہ کر لیا۔
‘جبرو ‘ کا کردار آدھی فلم کے بعد شروع ہو رہا تھا لیکن شوٹنگ کے دوران ہی خبر ملی کہ بہترین ادائیگی کے باعث اس کردار کو بڑھایا جا رہا ہے اور اس کے لیے اسکرپٹ بھی لکھوایا جا رہا ہے۔ اسی دوران ‘جبرو ‘ کی انٹری بھی انٹرول سے پہلے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ میری ابھی تک کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
پاکستان کا پہلا میل آئٹم نمبر
محسن نے بتایا کہ ان کی پروڈیوسر نیہا لاج چاہتی تھیں کہ وہ فلم میں اگر ‘سرمد ‘ یا ‘جبرو ‘ کا کردار نہیں کرتے تو اُن سے گانا کروایا جائے اور یہ گانا پاکستان فلم انڈسٹری کا پہلا میل آئٹم نمبر ہوتا۔
سوشل میڈیا کتنا جھوٹ پر مبنی ہے؟
اس حوالے سے محسن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے پاس بہت وقت ہوتا ہے۔ لوگوں کی ذاتیات پر بات کرتے ہیں، تمسخر اڑاتے ہیں، سیاق و سباق کاٹ کر جملے پیش کرتے ہیں جس سے بات کے معنی یکسر تبدیل ہو جاتے ہیں ۔
میری فیملی، میرے دوست احباب میرے چاہنے والے میری سوشل میڈیا اسٹوری دیکھ کر پہچان لیتے ہیں کہ میں خوش ہوں یا دکھی۔ اگر لوگ’ سوشل میڈیا پر اپنی عالیشان زندگی دکھانے کی کوشش کرنے کے بجائے اپنی اصل زندگی دکھائیں تو اس سے عوام کو بہت کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے’۔
کس رنگ کے کپڑے پسند ہیں؟
میں گھر میں زیادہ تر کالے رنگ کےکپڑے پہنے رکھتا ہوں لیکن 20 سال سے اسکرین کے لئے نت نئے ٹرینڈ سیٹ کیے اور رنگ برنگے’ کپڑوں اور ہیئر سٹائل میں عجیب و غریب سٹائل متعارف کرائے’۔
میری کپڑوں کی الماری کراچی، لاہور اور فیصل آباد میں پھیلی ہوئی ہیں۔ پہلے اس الماری میں ایک رنگ ہوتا تھا لیکن اب رنگوں سے بھری’ پڑی ہے’۔
شاپنگ کہاں سے کرتے ہیں؟
‘میں پوری دنیا سے، جہاں سے اچھا لگے ۔۔۔ ٹھیلوں، دکانوں، مالز، برانڈ سے، قطر سے امریکا تک ہر جگہ سے جو مل جائے لے لیتا ہوں ۔ پھر’ رنگوں کے اور سٹائل کے بہترین امتزاج پیش کرتا ہوں۔ لوگ کبھی چھچورا کہتے ہیں، کبھی تنقید کرتے ہیں اور کبھی پسند کرتے ہیں’۔
محسن خود کس اداکار کے فین ہیں؟
‘نعمان اعجاز صاحب،قوی خان خان صاحب ،شفیع محمد صاحب کا بہت بڑا فین ہوں لیکن آپ یقین کریں نئے آنے والوں میں سے، میں نے کسی کا ڈرامہ نہیں دیکھا، اگر دیکھا ہوتا تو ضرور بتاتا’۔