وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے نواز شریف 14 اگست کو پاکستان پہنچ جائیں۔ آئندہ عام انتخابات کی مہم قائد ن لیگ خود چلائیں گے۔ ن لیگ الیکشن جیتی تو وزارت عظمیٰ کے امیدوار بھی نواز شریف ہی ہوں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے لیے ان لوگوں کا نام چل رہا ہے جنہوں نے معیشت کا بھٹہ بٹھایا۔ ہمیں ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں 8 ماہ لگے، نگران وزیراعظم کے لیے ایسا نام ہونا چاہیے جو اصلاحات کو آگے لے کر چلے۔
مزید پڑھیں
اسحاق ڈار نے کہا کہ معیشت کی تباہی کے پیچھے جو کردار ہے اسے غلطی کا اعتراف کرنا چاہیے۔ قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم 24 ویں سے 47 ویں معیشت کیسے بن گئے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم قومی مفاد میں بات کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر جلد مل جائیں گے۔ ہماری کوشش ہے کہ مدت ختم ہونے سے قبل زرمبادلہ کے ذخائر 14 سے 15 ارب ڈالر ہو جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 12 اگست سے قبل ہمارے پاس 40 دن ہیں۔ یو اے ای سے بھی ایک ارب ڈالر آنے ہیں۔ 600 ملین ڈالرز کی ارینجمنٹ ہمارے پاس موجود ہے۔
12 اگست کو مدت پوری ہوتے ہی قومی اسمبلی تحلیل ہو جائے گی
انہوں نے کہا کہ 12 اگست کو حکومت کی مدت پوری ہوتے ہی اسمبلی تحلیل ہو جائے گی اور نگران سیٹ اپ آ جائے گا۔ نگران وزیراعظم کا نام وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر مشاورت سے فائنل کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔ جن لوگوں نے 9 مئی کو آرمی تنصیبات پر حملے کیے ان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہونا چاہیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کے دور میں اپوزیشن کے لوگوں کو 90، 90 روز تک ریمانڈ پر رکھا جاتا تھا اب اگر کسی کو 30 روز کے لیے اندر رکھا جاتا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیر قانون نے کہا کہ 14 روز تحقیقات کے لیے ناکافی ہیں اس لیے نیب کو 30 روز تک ملزم کو ریمانڈ پر رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔