وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں۔ پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں ہم نے 2013 سے 18 تک آئی ایم ایف کا ایک ہی پروگرام مکمل کیا اور اب بھی ہماری کوشش ہے کہ یہ پروگرام بھی مکمل ہو جائے۔
ایف بی آر میں تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013 میں بھی یہ کہا جا رہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا لیکن ہم نے حکومت سنبھالی اور تیزی کے ساتھ مشکلات سے نکل گئے اور اب بھی انشا اللہ ایسا ہی ہوگا اور ہم مشکلات سے نکل جائیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے لیے ہماری ٹیکنیکل ٹیم نے کام مکمل کر لیا ہے۔ جو لوگ کہتے تھے پاکستان ڈیفالٹ کرے گا وہ حیران ہیں کہ ہم نے مینج کیسے کر لیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بد قسمتی سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر ہوئی۔ پاکستان ہم سب کا ہے اس کو بھنور سے نکالنا ہے۔
ساڑھے 5 بلین ڈالر کمرشل بینکوں کے قرض ادا کیے
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ساڑھے 5 بلین ڈالر ہم نے کمرشل بینکوں کے قرض ادا کیے۔ چینی بینکوں نے 2 ارب ڈالر ہمیں واپس کر دیے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 2017 میں پاکستان دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن چکا تھا۔ اس وقت پاکستان چیلنجز سے گزر رہا ہے لیکن تکلیف آتی ہے تو مل کر گزارہ کرنا پڑتا تھا۔
انھوں نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے آنے والی تمام تجاویز کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ ہماری ٹیم کی محنت کی وجہ سے ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے حالانکہ یہ کہا جا رہا تھا کہ کسی بھی وقت پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا۔