پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر لیے گئے ہیں۔
ہفتے کے روز مفاہمت کی یادداشت پر پاکستان کی جانب سے این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور سوئٹزرلینڈ کے وزیرخارجہ اگنازئیو کاسیس نے دستخط کیے۔
تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان بھی موجود تھیں۔
مزیدبرآں پاکستان میں سوئٹزرلینڈ کے سفارتخانہ اور اعلیٰ پاکستانی حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان ایم او یو پر دستخط بڑا قدم ہے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط سے قدرتی آفات سے تحفظ کے لیے باہمی تعاون کے فروغ میں مدد ملے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے مابین ایم او یو پر دستخط ایک بڑا قدم ہے جس سے مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک ٹیکنالوجی اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو قدرتی آفات سے بچانے کے لیے آگاہی فراہم کرنے کے جدید نظام سمیت دیگر سہولیات کی دستیابی کے لیے تعاون کے فروغ کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بہت زیادہ متاثر ہو رہا ہے جبکہ کاربن کے اخراج میں ہمارے ملک کا حصہ انتہائی قلیل ہے۔
پاکستان سوئٹزر لینڈ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہشمند ہے
وزیراعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان سوئٹزرلینڈ کے ساتھ مختلف شعبوں خصوصاً سیاحت کے شعبہ میں تعاون کے فروغ کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان خوبصورت قدرتی مناظر سے مالا مال ہے۔ سوئس وزیر خارجہ کی جانب سے خطے میں امن و امان کے تاثرات پر وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں امن وامان کا قیام انتہائی ضروری ہے اور سوئٹزرلینڈ خطے میں امن وامان کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام کی فلاح وبہبود کے لیے ترقی اورخوشحالی کے فروغ کا خواہشمند ہے۔ اسی طرح ہم بے روزگاری، غربت کے خاتمہ اور تعلیم و آئی ٹی کی صنعت کی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ زراعت کے شعبہ کوترقی دینا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو بھی یہ بات پیش نظر رکھنی چاہیے کہ پاکستان خطے میں تناؤ برداشت نہیں کرسکتا اور نہ ہی اپنے وسائل کا ضیاع چاہتا ہے۔ ہم اپنے وسائل سے ملک کی ترقی کے خواہشمند ہیں۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات کا خاتمہ خطے میں دیرپا امن وامان کے قیام کے لیے نا گزیرہے۔
مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے لیے پاکستان میں موجودگی پر فخرہے: سوئس وزیر خارجہ
اس موقع پر سوئٹزر لینڈ کے وزیر خارجہ اگنازئیو کاسیس نے کہا کہ آفات سے نمٹنے کے حوالہ سے پاکستان اورسوئٹزرلینڈ کے درمیان تعاون کے فروغ کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے لیے پاکستان میں موجودگی پر فخرہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے باہمی تعاون کو فروغ دیں گے اور ایم او یو دونوں ممالک کے درمیان ماحولیاتی تبدیلیوں میں اشتراک کار کے لیے انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قدیم ثقافتی تاریخ ہے اور یہ اپنے خوبصورت لینڈ سیکیپس کی وجہ سے دنیا بھر میں پہنچانا جاتا ہے۔ سوئس وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان قدرتی آفات سے شدید متاثر ہو رہا ہے جس سے نہ صرف انسانی آبادی بلکہ زراعت اور بنیادی ڈھانچہ کا شعبہ بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے تعاون کی مفاہمت ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ پاکستان کو درپیش خطرات کو کم کرنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔ 2010 اور 2022 میں تباہ کن سیلابوں سے پاکستان شدید متاثر ہوا۔ انہوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں کی بحالی کے حوالے سے دونوں ممالک کے اشتراک کار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سوئس حکومت نے پاکستان کو ہنگامی امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ متاثرین سیلاب کی بحالی میں بھی مدد فراہم کی۔
سوئس وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا ملک اپنے تجربات اور وسائل سے نقصانات کو کم کرنے میں مدد دے گا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سیلابوں سے جانی اور مالی نقصانات بہت زیادہ ہیں۔ ہم شراکت داری کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ عالمی ذمہ داری ہے کہ ہم متحد ہو کر نقصانات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔