بھارت نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے جس کے بعد پی ڈی ایم اے نے دریا میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
بھارت نے ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی اجھ بیراج کے مقام سے دریائے راوی میں چھوڑ دیا ہے جس کے بعد پی ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے دریائے راوی میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد تقریباً 65 ہزار کیوسک پانی اگلے 20 سے 24 گھنٹوں کے اندر پہنچنے کی توقع ہے جس کے باعث جسر کے مقام پر سیلابی حدود کے مطابق میدانی علاقوں میں سیلاب متوقع ہے۔
پی ڈی ایم اے نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ راوی سے منسلک اضلاع ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہیں اور تمام اضلاع نشیبی علاقوں میں ریلیف کیمپس کا قیام عمل میں لائیں اس کے ساتھ ہی ریسکیو اور ریلیف آپریشن ٹیمیں مشینری کے ساتھ مکمل تیار رہیں۔
مزید پڑھیں
پی ڈی ایم اے کے مطابق بھارت نے گزشتہ سال بھی ایک لاکھ 73 ہزار کیوسک پانی چھوڑا تھا اور اس پانی کا تقریباً ایک تہائی یعنی 60 ہزار کیوسک پانی جسر تک پہنچا تھا جس کی وجہ سے دریائے راوی پر گیجنگ پوائنٹ پر سیلاب کی نچلی سطح بن گئی تھی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل این سی او سی نے خبردار کیا تھا کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران لاہور، سیالکوٹ، اور نارووال میں تیز بارش کا امکان ہے، جس کی وجہ سے دریائے چناب، راوی، ستلج اور منسلکہ نالوں بھمبر، ڈیک، پلکھو اور بسنتر میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
این سی او سی نے اس حوالے سے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ میونسپل علاقوں میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے، ضلعی انتظامیہ 20 جولائی تک دریائے چناب پر مرالہ ہیڈ ورکس اور دریائے راوی میں جسر کے مقام پر مانیٹرنگ جاری رکھیں۔