مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی

منگل 11 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف انڈیا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی۔ چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ بینچ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کا قوی امکان ہے۔

کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تنسیخ کا 5 اگست 2019 کا اقدام سپریم کورٹ میں 28 اگست 2019 میں چیلنج کیا گیا تھا۔ آرٹیکل 370 کی تنسیخ کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے پیٹیشن بھارتی بیورو کریسی کے حاضر سروس افسر شاہ فیصل نے دائر کی تھی۔ 4 سال تک ججوں کی ریٹائرمنٹ اور سماعت سے معذرت کی بنا پر بینچ بنتا اور ٹوٹتا رہا۔

کشمیری سیاست دانوں، علماء کرام اور تاجر برادری سمیت کشمیری عوام کی طرف سے سپریم کورٹ میں سماعت کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ کشمیر ہمیشہ آزاد تھا اور رہے گا، امید ہے سپریم کورٹ مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام کو کالعدم قرار دے گی۔

بھارتی میڈیا دعوٰی کر رہا ہے کہ مودی سرکار معاملے کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کر رہی ہے اور درخواست گزار کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ یہی نہیں پیٹیشنر پر درخواست واپس لینے یا پیروی نہ کرنے کے لیے بھی شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی نے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دلانے والے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر دیا تھا، جس کے تحت بھارت کے دیگر شہروں کے لوگوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جائیدادیں حاصل کرنے اور مستقبل رہائش کی اجازت حاصل ہوگئی ہے۔

آرٹیکل 370 کے باعث بھارت کی پارلیمنٹ کے پاس دفاع، خارجہ امور اور مواصلات کے علاوہ ریاست میں قوانین نافذ کرنے کے محدود اختیارات تھے۔ مودی حکومت کے فیصلے کو کشمیری عوام، عالمی تنظیموں اور ہندو قوم پرست حکمران جماعت کے ناقدین نے مسلم اکثریتی خطے کو ہندو آباد کاروں کے ذریعے شناخت تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp