پب جی کو ایک خطرناک پرتشدد گیم شمار کیا جاتا ہے لیکن اس مرتبہ یہ گیم اور اسے کھیلنے والے اس لیے گفتگو کا موضوع ہیں کہ ایک شادی شدہ پاکستانی خاتون نے یہ کھیلتے کھیلتے انڈیا پہنچ کر ہندو نوجوان سے شادی کر لی۔
سندھ سے تعلق رکھنے والی 27 یا 23 برس کی سیما حیدر جاکھرانی مئی میں انڈیا پہنچی جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تاہم اب وہ اپنے چاروں بچوں سمیت 22 سالہ ہندو نوجوان سچن کے ساتھ رہ رہی ہے جسے وہ اپنا شوہر بتاتی ہے۔
پاکستان سے دبئی اور پھر نیپال پہنچ کر مبینہ طور پر انڈین نوجوان سچن سے شادی کرنے، پھر پاکستان واپس آ کر سعودی عرب میں مقیم اپنے شوہر غلام حیدر کا گھر فروخت کر کے چاروں بچوں سمیت انڈیا پہنچنے والی سیما حیدر جاکھرانی کا کہنا ہے کہ وہ اب سچن کی بیوی ہے۔ دونوں نے کھٹمنڈو کے ایک مندر میں شادی کی اور وہاں سات روز اکٹھے رہے۔
سیما حیدرجاکھرانی کا کہنا ہے کہ اگر سچن نے اپنا مذہب نہ بدلا تو وہ اپنا مذہب تبدیل کر لے گی۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹس میں اس بات پر تعجب کا اظہار کیا گیا ہے کہ سیما جاکھرانی بغیر ویزے کے بھارت کیسے پہنچی اور گرفتاری کے چند دنوں بعد ہی رہائی کیسے ہو گئی۔ کسی مستقل آمدن سے محروم واجبی سی شکل والے ہندو سچن سے شادی کیسے کر لی۔
معاملے سے واقف افراد کے مطابق سیما اور سچن میں پب جی اکلوتی مشترک قدر تھی۔ دونوں ہی رات بھر پب جی (گیم ویلی) کھیلا کرتے، اسی دوران ان کا رابطہ ہوا جو بتدریج دوستی اور پھر رومان میں بدل گئی۔
دونوں کی بات چیت آگے بڑھی تو لوئر مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والی 30 برس سے کم عمر کی سیما جاکھرانی شوہر کا گھر بیچنے کے بعد چاروں بچوں کو لے کر 22سالہ سچن مینا کے پاس گریٹر نوئیڈا جا پہنچی۔
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق سیما حیدر اپنے بچوں کے ساتھ دبئی گئی وہاں سے نیپال اور پھر انڈیا پہنچی۔ بھارت میں سچن نے اسے بچوں سمیت کرائے کے ایک گھر میں منتقل کردیا۔ جہاں سے چند روز بعد اسے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
کراچی سے انڈیا پہنچنے کے بعد گریٹر نوئیڈا کی جیل میں قید رہنے اور اب ضمانت پر رہا چار بچوں کی ماں سیما حیدر کا پب جی کے ذریعے 2020 میں سچن سے پہلا رابطہ ہوا تھا۔
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل میں قید کے دوران سیما نے تسلیم کیا کہ وہ اب واپس پاکستان نہیں جائے گی، سچن سے محبت کرتی ہے اور اگر وہ مسلمان نہیں ہوتا تو اپنا مذہب تبدیل کرلوں گی۔
سیما حیدر جاکھرانی سے منسوب بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کا پاکستانی شوہر غلام حیدر ملازمت کے لیے سعودی عرب میں مقیم ہے۔
سیما کے شوہر غلام حیدر کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ سندھی ملے لہجے میں اردو بولتے ہوئے جہاں اپنے بچوں سے دوری اور سیما کا ذکر کرتا ہے وہیں انڈیا کی مودی سرکار سے معاملے میں مداخلت کر کے بچے واپس دلوانے کی اپیل بھی کرتا ہے۔
2014 میں سیما سے شادی کے بعد فروری 2014 میں کراچی کے بھٹائی آباد نامی علاقے میں منتقل ہونے والے غلام حیدر کے شناختی ڈیٹا کے مطابق ان کی عمر 35 برس ہے جب کہ سیما کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 2002 بتائی گئی ہے۔
غلام حیدر اور سیما سے متعلق یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ ان کی شادی لو میرج تھی۔
انڈین میڈیا کی ایک الگ رپورٹ میں یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ سچن اور سیما کی پہلی ملاقات نیپال میں ہوئی، جہاں دونوں نے شادی کرلی تھی۔ اس پیشرفت کے بعد سچن انڈیا لوٹ گیا جب کہ سیما جاکھرانی پاکستان واپس چلی گئی۔
پاکستان پہنچ کر سیما نے وہ گھر فروخت کیا جو اس کے شوہر نے اسے خرید کر دیا تھا۔ 12 لاکھ روپے میں فروخت کیے گئے گھر سے حاصل رقم سیما نے سفری اخراجات کے لیے استعمال کی۔ وہ مئی میں دبئی سے نیپال پہنچی جہاں سے بس کے دہلی کے لیے نکلی۔
انڈین نیوز چینل سے ایک گفتگو میں سیما جاکھرانی سے پوچھا گیا کہ آپ کے شوہر غلام حیدر کہتے ہیں کہ آپ ان کے نکاح میں ہیں، دوسری شادی کیسے کر سکتی ہیں؟ جس پر سیما جاکھرانی نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو وہ انہیں طلاق دے دے دیں، وہ اب شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔
غلام حیدر کا کہنا ہے کہ سیما ان کا گھر بیچ کر اور بچوں کو لے کر بھارت پہنچ گئی، اب زبردستی طلاق کا مطالبہ کر رہی ہے میں ایسا نہیں کر سکتا۔
سیما کا کہنا ہے کہ اگر میں پاکستان میں رہتے ہوئے طلاق مانگتی تو یہ لوگ مجھے کارو کاری قرار دے کر مار دیتی۔ ان کے علاقے جیکب آباد میں بہت زیادہ جرائم ہیں آپ گوگل کر کے بھی تفصیل جان سکتے ہیں۔
گزشتہ روز جاکھرانی قبیلے سے تعلق رکھنے والے چند مبینہ نقاب پوش ڈاکوؤں کی بھی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ سیما جاکھرانی کی واپسی کا مطالبہ اور نہ مانے جانے پر انڈیا کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے دکھائی دیے تھے۔