پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر خان وزیر اعلٰی گلگت بلستان منتخب ہوگئے، حاجی گلبر خان کو ایوان میں موجود 20 میں سے 19 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ ہم خیال گروپ کے 10 ارکان نے کارروائی کا بائیکاٹ کیا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان آج ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
حاجی گلبر خان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے ہے، وزارت اعلٰی کے لیے حاجی گلبر خان کو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اراکین کی حمایت حاصل رہی، ایوان میں موجود 20 میں سے 19 اراکین نے گلبر خان کو ووٹ دیا۔ تحریک انصاف کے باغی اراکین کے علاوہ ن لیگ، پی پی پی، جے یو آئی کے ارکان نے بھی گلبر خان کو ووٹ دیا۔ اجلاس کے دوران اسمبلی ہال میں موجود ضلع غذر سے منتخب ہونے والے نواز خان ناجی نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
گلگت بلتستان کے نو منتخب وزیر اعلٰی حاجی گلبر خان 2020 میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے اور وزیر صحت کے منصب پر فائز رہے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گلگت بلتستان میں وزیراعلٰی کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان نے آخری لمحات میں گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں وزیر اعلٰی کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا جس کے باعث پی ٹی آئی کے ناراض رکن اور اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار حاجی گلبر خان کے وزیرا علٰی بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار راجہ اعظم نے رات گئے ساتھیوں اور پارٹی قائدین کے ساتھ مشاورت کی جس کے بعد انہوں نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا اور موقف اپنایا کہ ان کے ساتھیوں کو وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
اعظم اور ان کے متبادل امیدوار راجہ زکریا سمیت دیگر اراکین نے بتایا کہ سابق وزیراعلٰی خالد خورشید کی نا اہلی کے بعد سے ہی گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کو حکومت سے محروم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
راجہ اعظم نے بتایا کہ پانچ جولائی کو اسمبلی کو یرغمال بنایا گیا۔ پولیس نے بم کی افواہ پھیلا کر اسمبلی کی عمارت خالی کی اور پھر اسمبلی کو سیل کر دیاگیا جس کے بعد اسمبلی میں اسپیکر کو بھی داخل ہونے نہیں دیا گیا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے وزیر اعلٰی کے لیے ان کو امیدوار نامزد کرنے پر پورے گلگت بلتستان اور دیامیر کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ وفاق اور اداروں نے ہمیں حکومت سے محروم کیا، ہمارے اراکین کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جبکہ کچھ اراکین کو ترقیاتی منصوبوں کی لالچ دی گئی اور ان کے با اعتماد ساتھیوں کو الگ کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تمام ساتھیوں نے مشاروت کی اور مشترکہ فیصلہ کیاکہ اس عمل کا حصہ نہ بنا جائے جس کے بعد ہم نے انتخاب کے عمل کا بائیکاٹ کیا۔
انہوں نے وزیر اعلٰی کے انتخاب کو سلیکشن قرار دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعلٰی کا انتخاب آج ہو رہا ہے ہم نے اس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا ہے، ہم آج ہونے والے انتخاب میں حصہ نہیں لیں گے۔
واضح رہے گلگت بلتستان کے نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حاجی گلبر خان کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے تاحال کسی کی حمایت کا اعلان نہیں کیا۔
وزارت اعلٰی کے لیے حاجی گلبر خان اور پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کے 3 ارکان اسمبلی نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں، جن میں راجہ اعظم خان، جاوید علی منوا اور راجہ زکریا شامل ہیں۔ امیدوار آج صبح 10 بجے تک کاغذاتی نامزدگی واپس بھی لے سکتے ہیں۔
دوسری جانب اسپیکر جی بی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر امجد حسین ایڈووکیٹ کا استعفیٰ مسترد کردیا۔
اسپیکر اسمبلی کا کہنا ہے کہ امجد حسین ایڈووکیٹ نے موجودہ سیاسی کشمکش کے دوران جلد بازی میں استعفیٰ دیا تھا۔