سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ دو ، تین روز سے اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی پر تبصرے کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ تبصرے کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہوتی، تاہم گزشتہ روز وزیر اعلیٰ نے ٹی وی پر کچھ باتیں کی ہیں، میں ان کا جواب وڈیو کے ذریعے دے رہا ہوں کیوں کہ انہوں نے میڈیا پر بات کی ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جب خط لکھیں گے تو خط میں جواب دیں گے،جب مشاورت کے لیے بلوائیں گے تو ہم پہنچ جائیں گے۔
علیم عادل کے مطابق وزیر اعلیٰ نے کہا بیٹھ کر بات کریں گے، جب بھی بلائیں گے میں مشاورت کے لیے آ جاؤں گا۔ نگران سیٹ اپ کے لیے وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کو مشاورت کرنی ہوتی ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اور نگران وزیراعلئ معاملہ !!
دو تین روز سے سندھ کے وزیر اعلیٰ @MuradAliShahPPP اور وزراء کی جانب سے میڈیا پر میرے حوالہ سے مختلف تبصرہ جاری ہیں۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر نگران وزیر اعلیٰ کی مشاورت کرنا چاہتے ہیں تو میڈیا پر تبصروں کی بجائے باقاعدہ خط لکھیں… https://t.co/u7UQP4iotZ pic.twitter.com/hUY8H84Fbv
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) July 13, 2023
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سے پوچھتا ہوں بتا دیں کتنے کیسز ہم پر بنائے گئے ہیں، ہم ان شاء اللہ عدالتوں میں جائیں گے۔
علیم عدال شیخ نے کہا کہ اگر بیل پر ہوئے یا جیل میں ہوئے مشاورت کے لیے ضرور آئیں گے، پاکستان تحریک اںصاف آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے ضرور آگے بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو راجا ریاض جیسا اپوزیشن لیڈر چاہیے ان جیسے بہت اسمبلی میں موجود ہیں، اگر آپ چاہتے ہیں آئینی طریقے سے مشاورت ہو تو ہم تیار ہیں۔
علاوہ ازیں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دو تین روز سے سندھ کے وزیر اعلیٰ اور وزراء کی جانب سے میڈیا پر میرے حوالہ سے مختلف تبصرہ جاری ہیں۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر نگران وزیر اعلیٰ کے لیے مشاورت کرنا چاہتے ہیں تو میڈیا پر تبصروں کی بجائے باقاعدہ خط لکھیں اور مشاورت شروع کریں ضمانت کروا کر آؤں یا جیل سے آؤں اپنی آئینی ذمہ داری ضرور پوری کروں گا۔
انہوں نے لکھا کہ ایک گراس روٹ سیاسی ورکر ہوں یہ جیلیں اور گرفتاریاں ہمارے لیے نئی نہیں، اپنے آئی جی صاحب کو حکم دیں کہ ہم پر کتنے کیسز ہیں اس کی تفصیل عدالت میں جمع کرا دیں جو کہ ہم نے مانگی ہوئی ہیں ۔ ان شااللہ عدالتوں سے رجوع کریں گے اور سندھ اسمبلی میں بھی اپنی ذمہ داری ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گو کہ ہمارے اسپیکر صاحب بھی قید میں ہیں اور اسمبلی آتے ہیں مگر ان جیسی سہولیات اگر ہم سب کو میسر ہو جائیں تو ہم سب پارلیمنٹیرینز بھی اجلاس میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔