پی ٹی آئی پر پابندی لگی تو نئی پارٹی بنا کر انتخابات جیتوں گا، عمران خان

جمعہ 14 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر ان کی جماعت پر پابندی لگائی گئی تو وہ ایک نئی جماعت بنا کر الیکشن میں حصّہ بھی لیں گے اور پھر الیکشن بھی جیتیں گے۔

جمعہ کو ایک خبر رساں ادارے ’نکی ایشیا‘ کو دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں ہر حال میں حصہ لیں گے، اگر ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) پر پاپندی لگا بھی دی جاتی ہے تو وہ ایک نئی جماعت بنائیں گے اور پھر الیکشن میں بھی ہر حال میں حصہ لیں گے۔

واضح رہے کہ9  مئی کو عدالتی احاطے سے عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر پرتشدد مظاہروں، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزامات کے باعث پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) پر پاپندی عائد کیے جانے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔

اس حوالے سے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانا ہی واحد حل ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی کہا تھا کہ اس اقدام پر غور کیا جا رہا ہے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کی پارٹی پر پابندی لگانے کے کسی اقدام کی مزاحمت نہیں کرے گی۔

جمعہ کو ’نکی ایشیا‘ کی جانب سے ان کے انتخابی مستقبل پر اور جماعت پر ممکنہ پابندی کے بارے اور پر اس پاپندی کے اثرات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ‘اگر جماعت پر پاپندی لگائی گئی تو ہم ایک نئے نام کے ساتھ پارٹی بنائیں گے اور پھر بھی الیکشن ہم ہی جیتیں گے۔’

عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘اگر وہ مجھے نااہل قرار دے کر جیل میں بھی ڈال دیں، تب بھی ان کی پارٹی جیت جائے گی’۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ ملک میں ان کے حامیوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آئی، ملک میں اب بھی ان کی حمایت برقرار ہے تاہم قومی سیاست ‘بنیادی طور پر بدل گئی ہے’۔

عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کہا کہ حکومت اب بھی مجھے ڈرا دھمکا کر توڑنے کی کوشش کر رہی ہے’۔ لیکن یہ لوگ جان لیں کہ اگر عوام کی حمایت جاری رہے تو کوئی بھی کسی سیاسی جماعت کو طاقت کے استعمال سے نہیں توڑ سکتا۔ان کا کہنا ہے کہ اگران کی پارٹی کے امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا گیا تو عام انتخابات پر سوالیہ نشان آئیں گے اور یہ مکمل طور پر متنازع ہو جائیں گے ۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے انتخابات کے انعقاد کا کوئی فائدہ نہیں یہ بے کار قسم کے الیکشن ہوں گے اور اس کے نتیجے میں ملک میں مزید عدم استحکام پیدا ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp